Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5652 (مشکوۃ المصابیح)

[5652] حسن، رواہ أحمد (3/ 75 ح 11738) و ابن حبان فی صحیحہ (الإحسان: 7354 / 7397 وسندہ حسن)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

عَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ رَسُولِ اللہِ ﷺ قَالَ: إِنَّ الرَّجُلَ فِي الْجَنَّةِ لَيَتَّكِئُ فِي الْجَنَّةِ سَبْعِينَ مَسْنَدًا قَبْلَ أَنْ يَتَحَوَّلَ ثُمَّ تَأْتِيہِ امْرَأَةٌ فَتَضْرِبُ عَلَی مَنْكِبِہِ فَيَنْظُرُ وَجْہَہُ فِي خَدِّہَا أَصْفَی مِنَ الْمِرْآةِ وَإِنَّ أَدْنَی لُؤْلُؤَةٍ عَلَيْہَا تُضِيءُ مَا بينَ المشرقِ والمغربِ فتسلِّمُ عَلَيْہِ فيردُّ السلامَ وَيَسْأَلُہَا: مَنْ أَنْتِ؟ فَتَقُولُ: أَنَا مِنَ الْمَزِيدِ وَإِنَّہُ لَيَكُونُ عَلَيْہَا سَبْعُونَ ثَوْبًا فَيَنْفُذُہَا بَصَرُہُ حَتَّی يَرَی مُخَّ سَاقِہَا مِنْ وَرَاءِ ذَلِكَ وإِنَّ عَلَيْہَا من التيجان أَن أدنیلؤلؤة مِنْہَا لَتُضِيءُ مَا بَيْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ . رَوَاہُ أَحْمد

ابوسعید ؓ،رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے روایت کرتے ہیں،آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’آدمی جنت میں،(اپنی خاص) جنت میں کروٹ بدلنے سے پہلے ستر تکیوں پر ٹیک لگائے گا،پھر ایک عورت اس کے پاس آئے گی،اور اس کے کندھے کو تھپتھپائے گی،وہ اس کے رخسار میں اپنا چہرہ دیکھے گا،وہ (رخسار) آئینے سے زیادہ صاف ہو گا،اور اس (عورت) پر ادنی موتی مشرق و مغرب کے درمیانی فاصلے کو روشن کر دے،وہ اس کو سلام کرے گی تو وہ اسے سلام کا جواب دے گا،اور وہ اس سے پوچھے گا: تو کون ہے؟ وہ کہے گی: میں ’’مزید‘‘ کے ضمن سے ہوں،اس پر ستر لباس ہوں گے،اس کی نظر ان (ستر لباسوں) سے گزر جائے گی حتی کہ ان کے پیچھے اس کی پنڈلی کا گودا دیکھ لے گا،اور اس پر ایک تاج ہو گا اور اس کے جواہرات میں سے ادنی ہیرا مشرق و مغرب کو روشن کر دے۔‘‘ حسن،رواہ احمد۔