Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5657 (مشکوۃ المصابیح)
[5657] إسنادہ ضعیف، رواہ أحمد (2/ 64 ح 5317) و الترمذي (2553) ٭ فیہ ثویر: ضعیف .
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ ﷺ: ((إِنَّ أَدْنَی أَہْلِ الْجَنَّةِ مَنْزِلَةً لَمَنْ يَنْظُرُ إِلَی جِنَانِہِ وَأَزْوَاجِہِ وَنَعِيمِہِ وَخَدَمِہِ وَسُرُرِہِ مَسِيرَةَ أَلْفِ سَنَةٍ وَأَكْرَمَہُمْ عَلَی اللہِ مَنْ يَنْظُرُ إِلَی وَجْہِہِ غُدْوَةً وَعَشِيَّةً)) ثُمَّ قَرَأَ (وُجُوہٌ يَوْمَئِذٍ نَاضِرَةٌ إِلَی ربّہا ناظرة) رَوَاہُ أَحْمد وَالتِّرْمِذِيّ
ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’جنت والوں میں سے سب سے ادنی مقام والا وہ شخص ہو گا جو اپنے باغات،اپنی ازواج،اپنی نعمتوں،اپنے خادموں اور اپنے تختوں کو ہزار سال کی مسافت تک دیکھے گا (اس کی نعمتیں ہزار سال کی مسافت پر محیط ہوں گی) اور ان میں سے اللہ کے ہاں سب سے زیادہ معزز وہ ہو گا جو صبح و شام اس کے چہرے کا دیدار کرے گا۔‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی:’’اس روز بعض چہرے تروتازہ ہوں گے،اپنے رب کو دیکھنے والے ہوں گے۔‘‘ اسنادہ ضعیف،رواہ احمد و الترمذی۔