Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5662 (مشکوۃ المصابیح)
[5662] متفق علیہ، رواہ البخاري (4856 و الروایۃ الأخیرۃ: 4858) و مسلم (282، 281 / 174) و الترمذي (3283 وقال: حسن صحیح)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
وَعَن ابْن مَسْعُود فِي قَوْلِہِ: (فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَدْنَی) وَفِي قَوْلِہِ: (مَا كَذَبَ الْفُؤَادُ مَا رَأَی) وَفِي قَوْلِہِ: (رَأَی مِنْ آيَاتِ رَبِّہِ الْكُبْرَی) قَالَ فِيہَا كُلِّہَا: رَأَی جِبْرِيلَ عَلَيْہِ السَّلَامُ لَہُ سِتُّمِائَةِ جَنَاحٍ. مُتَّفَقٌ عَلَيْہِ وَفِي رِوَايَةِ التِّرْمِذِيِّ قَالَ: (مَا كَذَبَ الْفُؤَادُ مَا رَأَی) قَالَ: رَأَی رَسُولَ اللہِ ﷺ جِبْرِيلَ فِي حُلَّةٍ مِنْ رَفْرَفٍ قَدْ مَلَأَ مَا بَيْنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ وَلَہُ وَلِلْبُخَارِيِّ فِي قَوْلِہِ: (لَقَدْ رَأَی مِنْ آيَاتِ رَبِّہِ الْكُبْرَی) قَالَ: رَأَی رَفْرَفًا أَخْضَرَ سَدَّ أُفُقَ السَّمَاءِ
ابن مسعود ؓ نے اللہ تعالیٰ کے فرمان:’’تو کمان یا اس سے بھی کم فرق رہ گیا۔‘‘ اور ’’آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جو کچھ دیکھا،دل نے اس میں دھوکہ نہیں کھایا‘‘ اور ’’اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے رب کی بڑی بڑی نشانیاں دیکھیں۔‘‘ کے بارے میں فرمایا: ان تمام صورتوں میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جبریل ؑ کو دیکھا ہے،ان کے چھ سو پر تھے۔متفق علیہ۔اور ترمذی کی روایت میں ہے:’’آپ نے جو دیکھا،دل نے اس میں دھوکہ نہیں کھایا۔‘‘ کے بارے میں فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جبریل ؑ کو سبز جوڑے میں دیکھا،اس نے زمین و آسمان کے درمیانی خلا کو پُر کر رکھا تھا،اور ترمذی اور صحیح بخاری کی،اللہ تعالیٰ کے فرمان:’’آپ نے اپنے رب کی بڑی بڑی نشانیاں دیکھیں۔‘‘ روایت میں ہے،فرمایا: آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سبز لباس والے کو دیکھا اس نے افق بھر دیا تھا۔و الترمذی و قال: حسن صحیح۔