Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5663 (مشکوۃ المصابیح)
[5663] ضعیف، رواہ البغوي في شرح السنۃ (15/ 329۔ 330 قبل ح 4393 بدون سند)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
وسُئل مَالك بن أَنسٍ عَن قَوْلہ تَعَالَی (إِلی ربِّہا ناظرة) فَقِيلَ: قَوْمٌ يَقُولُونَ: إِلَی ثَوَابِہِ. فَقَالَ مَالِكٌ: كَذَبُوا فَأَيْنَ ہُمْ عَنْ قَوْلُہُ تَعَالَی: (كَلَّا إِنَّہُمْ عَنْ رَبِّہِمْ يَوْمَئِذٍ لمحجوبونَ) ؟ قَالَ مَالِكٌ النَّاسُ يَنْظُرُونَ إِلَی اللہِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِأَعْيُنِہِمْ وَقَالَ: لَوْ لَمْ يَرَ الْمُؤْمِنُونَ رَبَّہُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ لَمْ يُعَيِّرِ اللہُ الْكَفَّارَ بِالْحِجَابِ فَقَالَ (كَلَّا إِنَّہُمْ عَنْ رَبِّہِمْ يَوْمَئِذٍ لمحجوبون) رَوَاہُ فِي ((شرح السّنة))
اور مالک بن انس ؒ سے،اللہ تعالیٰ کے اس فرمان:’’وہ اپنے رب کو دیکھنے والے ہوں گے۔‘‘ کے بارے میں پوچھا گیا،نیز انہیں بتایا گیا کہ کچھ لوگ اس سے یہ مراد لیتے ہیں کہ وہ رب تعالیٰ کے ثواب کو دیکھنے والے ہوں گے،امام مالک ؒ نے فرمایا: انہوں نے جھوٹ کہا ہے،(اگر ایسے ہے) تو پھر وہ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان:’’ہرگز نہیں،بے شک وہ اس روز اپنے رب کے دیدار سے روک دیے جائیں گے۔‘‘ کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟ امام مالک ؒ نے فرمایا: لوگ روز قیامت اپنی آنکھوں سے اللہ کا دیدار کریں گے اور فرمایا: اگر مومن قیامت کے دن اپنے رب کا دیدار نہیں کریں گے تو پھر اللہ کافروں کو دیدار سے محرومی کی عار نہ دلاتا،فرمایا:’’ہرگز نہیں،بے شک وہ (کافر لوگ) اس روز اپنے رب کے دیدار سے روک دیے جائیں گے۔‘‘ ضعیف،رواہ فی شرح السنہ۔