Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5665 (مشکوۃ المصابیح)
[5665] متفق علیہ، رواہ البخاري (3265) و مسلم (30/ 2843)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
عَنْ أَبِي ہُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللہِ ﷺ قَالَ: ((نَارُكُمْ جُزْءٌ مِنْ سَبْعِينَ جُزْءًا مِنْ نَارِ جَہَنَّمَ)) قِيلَ: يَا رَسُولَ اللہِ إِنْ كَانَتْ لَكَافِيَةً قَالَ: ((فُضِّلَتْ عَلَيْہِنَّ بِتِسْعَةٍ وَسِتِّينَ جُزْءًا كُلُّہُنَّ مِثْلُ حَرِّہَا)) . مُتَّفَقٌ عَلَيْہِ. وَاللَّفْظُ لِلْبُخَارِيِّ. وَفِي رِوَايَةِ مُسْلِمٍ: ((نَارُكُمُ الَّتِي يُوقِدُ ابْنُ آدَمَ)) . وَفِيہَا: ((عَلَيْہَا)) و ((كلہَا)) بدل ((عَلَيْہِنَّ)) و ((كُلہنَّ))
ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’تمہاری (یہ دنیا کی) آگ جہنم کی آگ کا سترواں حصہ ہے۔‘‘ عرض کیا گیا،اللہ کے رسول! اگر (یہ دنیا کی آگ ہی) ہوتی تو وہی کافی تھی،آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’اس (جہنم کی آگ) کو ان (آگ کی اقسام) پر انہتر درجے فضیلت و برتری دی گئی ہے،وہ سب اس (دنیا کی آگ) کی حرارت و تپش کی طرح ہے۔‘‘ اور الفاظ حدیث صحیح بخاری کے ہیں۔ اور صحیح مسلم کی روایت میں ہے:’’تمہاری وہ آگ جو انسان جلاتا ہے۔‘‘ اور صحیح مسلم کی روایت میں: ((علیھن)) اور ((کلھن)) کے بجائے ((علیھا)) اور ((کلھا)) کے الفاظ ہیں۔متفق علیہ۔