Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5669 (مشکوۃ المصابیح)
[5669] رواہ مسلم (55/ 2807)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
وَعَنْ أَنَسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ ﷺ: يُؤْتَی بِأَنْعَمِ أَہْلِ الدُّنْيَا مِنْ أَہْلِ النَّارِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيُصْبَغُ فِي النارِ صَبْغَةً ثمَّ يُقَال: يَا ابْنَ آدَمَ ہَلْ رَأَيْتَ خَيْرًا قَطُّ؟ ہَلْ مَرَّ بِكَ نَعِيمٌ قَطُّ؟ فَيَقُولُ: لَا وَاللہِ يَا رَبِّ وَيُؤْتَی بِأَشَدِّ النَّاسِ بُؤْسًا فِي الدُّنْيَا مِنْ أَہْلِ الْجَنَّةِ فَيُصْبَغُ صَبْغَةً فِي الْجَنَّةِ فَيُقَالُ لَہُ: يَا ابْنَ آدَمَ ہَلْ رَأَيْتَ بُؤْسًا قَطُّ؟ وَہَلْ مَرَّ بِكَ شِدَّةٌ قَطُّ. فَيَقُولُ: لَا وَاللہِ يَا رَبِّ مَا مَرَّ بِي بُؤْسٌ قَطُّ وَلَا رَأَيْتُ شدَّة قطّ . رَوَاہُ مُسلم
انس ؓ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’روز قیامت جہنم والوں میں سے اس شخص کو لایا جائے گا جسے دنیا میں سب سے زیادہ نعمتیں میسر تھیں،اسے آگ میں ایک غوطہ دیا جائے گا،پھر کہا جائے گا: اے انسان! کیا تم نے کبھی کوئی خیر و نعمت دیکھی تھی؟ کیا کسی نعمت کا تیرے پاس سے کبھی گزر ہوا تھا؟ وہ عرض کرے گا: رب جی! اللہ کی قسم! نہیں،(پھر) اہل جنت میں سے ایسے شخص کو لایا جائے گا جس نے دنیا میں سب سے زیادہ بدحالی دیکھی ہو،اسے جنت میں ایک بار گھما کر اس سے پوچھا جائے گا: اے انسان! کیا تو نے کبھی کوئی بدحالی دیکھی تھی؟ یا کبھی کوئی شدت و تنگی تیرے پاس سے گزری تھی؟ وہ عرض کرے گا: رب جی! اللہ کی قسم! نہیں،نہ تو کبھی بدحالی میرے پاس سے گزری اور نہ میں نے کبھی کوئی شدت و تنگی دیکھی۔‘‘ رواہ مسلم۔