Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5727 (مشکوۃ المصابیح)

[5727] إسنادہ ضعیف، رواہ أبو داود (4726) ٭ محمد بن إسحاق مدلس و عنعن و جبیر بن محمد: مستور، لم یوثقہ غیر ابن حبان .

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

وَعَنْ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ قَالَ: أَتَی رَسُولَ اللہِ ﷺ أَعْرَابِيٌّ فَقَالَ: جَہِدَتِ الْأَنْفُسُ وَجَاعَ الْعِيَالُ وَنُہِكَتِ الْأَمْوَالُ وَہَلَكَتِ الْأَنْعَام فَاسْتَسْقِ اللہَ لَنَا فَإِنَّا نَسْتَشْفِعُ بِكَ عَلَی اللہ نستشفع بِاللہِ عَلَيْكَ. فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ: ((سُبْحَانَ اللہِ سُبْحَانَ اللہِ)) . فَمَا زَالَ يسبّح حَتَّی عُرف ذَلِك فِي وُجُوہ أَصْحَابہ ثُمَّ قَالَ: ((وَيْحَكَ إِنَّہُ لَا يُسْتَشْفَعُ بِاللہِ عَلَی أَحَدٍ شَأْنُ اللہِ أَعْظَمُ مِنْ ذَلِكَ وَيْحَكَ أَتَدْرِي مَا اللہُ؟ إِنَّ عَرْشَہُ عَلَی سَمَاوَاتِہِ لَہَكَذَا)) وَقَالَ بِأَصَابِعِہِ مَثْلَ الْقُبَّةِ عَلَيْہِ ((وإِنہ ليئط أطيط الرحل بالراكب)) رَوَاہُ أَبُو دَاوُد

جبیر بن مطعم ؓ بیان کرتے ہیں،ایک اعرابی رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا تو اس نے عرض کیا جانیں مشقت میں پڑ گئیں،بال بچے بھوک کا شکار ہو گئے،اموال ختم ہو گئے اور جانور ہلاک ہو گئے،آپ اللہ سے ہمارے لیے بارش کی دعا فرمائیں،ہم آپ کے ذریعے اللہ سے سفارش کرتے ہیں اور اللہ کے ذریعے آپ سے سفارش کرتے ہیں،نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’سبحان اللہ! سبحان اللہ!‘‘ آپ مسلسل تسبیح بیان کرتے رہے حتی کہ یہ چیز آپ کے صحابہ کے چہروں سے معلوم ہونے لگی،پھر آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’تجھ پر افسوس ہے،کسی پر اللہ کو سفارشی نہیں بنایا جاتا،اللہ کی شان اس سے عظیم تر ہے،تجھ پر افسوس ہے،کیا تم جانتے ہو،اللہ (کی عظمت و کبریائی) کیا ہے؟ بے شک اس کا عرش اس کے آسمانوں پر اس طرح ہے۔‘‘ اور آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنی انگلیوں سے اشارہ فرمایا جیسے اس پر قبہ ہو۔‘‘ وہ اس وجہ سے اس طرح آواز نکالتا ہے جس طرح سوار کی وجہ سے پالان آواز نکالتا ہے۔‘‘ اسنادہ ضعیف،رواہ ابوداؤد۔