Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5731 (مشکوۃ المصابیح)

[5731] ضعیف، رواہ الترمذي (لم أجدہ) [و رواہ الطبراني فی الکبیر (11/ 379۔ 380 ح 12061) والبیھقي في شعب الإیمان (157، نسخۃ محققۃ: 155) و فی السند محمد بن عبد الرحمٰن بن أبي لیلی ضعیف مشھور ضعفہ جمھور المحدثین و فی السند علۃ أخری]

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ ﷺ: ((إِنَّ اللہَ خَلَقَ إِسْرَافِيلَ مُنْذُ يَوْمَ خَلْقَہُ صَافًّا قَدَمَيْہِ لَا يَرْفَعُ بَصَرَہُ بَيْنَہُ وَبَيْنَ الرَّبِّ تَبَارَكَ وَتَعَالَی سَبْعُونَ نورا مَا مِنْہَا من نورٍ يدنو مِنْہُ إِلاّ احْتَرَقَ)) . رَوَاہُ التِّرْمِذِيّ وَصَححہُ

ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’اللہ نے اسرافیل ؑ کو پیدا فرمایا،اس نے جس روز سے اسے پیدا فرمایا وہ اس وقت سے اپنے قدموں پر کھڑا ہے اور وہ اپنی نظر تک نہیں اٹھاتا،اس کے اور اس کے رب تبارک و تعالیٰ کے درمیان ستر نور ہیں،جو اس نور کے قریب جاتا ہے تو وہ جل جاتا ہے۔‘‘ ترمذی،اور انہوں نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔ضعیف،رواہ الترمذی۔