Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5745 (مشکوۃ المصابیح)
[5745] متفق علیہ، رواہ البخاري (3534 و الروایۃ الثانیۃ: 3535) و مسلم (21، 20 / 2286 و الروایۃ الثانیۃ 2286/22)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
وَعَنْ أَبِي ہُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ ﷺ: ((مَثَلِي وَمَثَلُ الْأَنْبِيَاءِ كَمَثَلِ قَصْرٍ أُحْسِنَ بُنْيَانُہُ تُرِكَ مِنْہُ مَوضِع لبنة فَطَافَ النظَّارُ يتعجَّبونَ من حُسنِ بنيانِہ إِلَّا مَوْضِعَ تِلْكَ اللَّبِنَةِ فَكُنْتُ أَنَا سَدَدْتُ مَوْضِعَ اللَّبِنَةِ خُتِمَ بِيَ الْبُنْيَانُ وَخُتِمَ بِي الرُّسُلُ)) . وَفِي رِوَايَةٍ: ((فَأَنَا اللَّبِنَةُ وَأَنَا خَاتَمُ النَّبِيِّينَ)) . مُتَّفق عَلَيْہِ
ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’میرے اور دوسرے انبیا ؑ کی مثال اس طرح ہے جیسے ایک محل ہو جسے بہترین انداز میں تعمیر کیا گیا ہو،لیکن ایک اینٹ کی جگہ چھوڑ دی گئی ہو،دیکھنے والے اس کے گرد چکر لگاتے ہیں اور اس اینٹ کی جگہ کے علاوہ اس کے حسنِ تعمیر پر تعجب میں پڑ جاتے ہیں،وہ میں تھا جس نے اس اینٹ کی جگہ کو پورا کیا۔میرے ساتھ ہی تعمیر مکمل کر دی گئی اور میرے ساتھ ہی رسالت بھی مکمل کر دی گئی۔‘‘ ایک دوسری روایت میں ہے:’’میں ہی وہ اینٹ ہوں اور میں ہی خاتم النبیین ہوں۔‘‘ متفق علیہ۔