Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5747 (مشکوۃ المصابیح)

[5747] متفق علیہ، رواہ البخاري (335) ومسلم (3/ 521)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

وَعَنْ جَابِرٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ ﷺ: أُعْطِيتُ خَمْسًا لَمْ يُعْطَہُنَّ أَحَدٌ قَبْلِي: نُصِرْتُ بِالرُّعْبِ مَسِيرَةَ شَہْرٍ وَجُعِلَتْ لِيَ الْأَرْضُ مَسْجِدًا وَطَہُورًا فَأَيُّمَا رَجُلٍ مِنْ أُمَّتي أدركتْہ الصَّلاةُ فليُصلِّ وأُحلَّتْ لي المغانمُ وَلَمْ تَحِلَّ لِأَحَدٍ قَبْلِي وَأَعْطِيتُ الشَّفَاعَةَ وَكَانَ النَّبِيُّ يُبْعَثُ إِلَی قَوْمِہِ خَاصَّةً وَبُعِثْتُ إِلَی النَّاسِ عامَّةً . مُتَّفق عَلَيْہِ

جابر ؓ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’مجھے پانچ چیزیں عطا کی گئی ہیں،جو مجھ سے پہلے کسی کو عطا نہیں کی گئیں: ایک مہینے کی مسافت سے رعب کے ذریعے میری مدد کی گئی ہے،تمام زمین میرے لیے سجدہ گاہ اور پاک بنا دی گئی ہے،میرے امتی کو جہاں بھی نماز کا وقت ہو جائے تو وہ وہیں نماز پڑھ لے،میرے لیے مال غنیمت حلال کر دیا گیا ہے جبکہ مجھ سے پہلے وہ کسی کے لیے حلال نہیں تھا،مجھے شفاعت عطا کی گئی ہے اور ہر نبی اپنی اپنی قوم کے لیے مبعوث کیا جاتا تھا جبکہ مجھے عمومی طور پر تمام انسانوں کے لیے مبعوث کیا گیا ہے۔‘‘ متفق علیہ۔