Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5752 (مشکوۃ المصابیح)
[5752] رواہ البخاري (2125)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
وَعَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ قَالَ: لَقِيتُ عَبْدَ اللہِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قُلْتُ: أَخْبِرْنِي عَنْ صِفَةُ رَسُولِ اللہِ ﷺ فِي التَّوْرَاةِ قَالَ: أَجَلْ وَاللہِ إِنَّہُ لموصوف بِبَعْض صفتِہ فِي القرآنِ: (يَا أيُّہا النبيُّ إِنَّا أرسلناكَ شَاہدا ومُبشِّراً وَنَذِيرا) وحِرْزا للاُمِّيّينَ أَنْت بعدِي وَرَسُولِي سَمَّيْتُكَ الْمُتَوَكِّلَ لَيْسَ بِفَظٍّ وَلَا غَلِيظٍ وَلَا سَخَّابٍ فِي الْأَسْوَاقِ وَلَا يَدْفَعُ بِالسَّيِّئَةِ السَّيِّئَةَ وَلَكِنْ يَعْفُو وَيَغْفِرُ وَلَنْ يَقْبِضَہُ اللہُ حَتَّی يُقِيمَ بِہِ الْمِلَّةَ الْعَوْجَاءَ بِأَنْ يَقُولُوا: لَا إِلَہَ إِلَّا اللہُ وَيَفْتَحُ بِہَا أَعْيُنًا عُمْيًا وَآذَانًا صُمًّا وَقُلُوبًا غُلْفًا. رَوَاہُ الْبُخَارِيُّ
عطا بن یسار ؓ بیان کرتے ہیں،میں نے عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے ملاقات کی،میں نے کہا: مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اس صفت کے متعلق بتائیں جو تورات میں مذکور ہے،انہوں نے فرمایا: ٹھیک ہے،اللہ کی قسم! آپ کی جو صفات قرآن کریم میں ہیں،ان میں سے بعض تورات میں مذکور ہیں،جیسا کہ:’’اے نبی! ہم نے آپ کو خوشخبری سنانے والا،ڈرانے والا اور اَن پڑھوں (عربوں) کی حفاظت کرنے والا بنا کر بھیجا ہے،آپ میرے بندے اور میرے رسول ہیں،میں نے آپ کا نام متوکل رکھا ہے،آپ نہ تو بد اخلاق ہیں اور نہ سخت دل ہیں،آپ بازاروں میں شور و غل کرنے والے ہیں نہ برائی کا جواب برائی سے دیتے ہیں،بلکہ آپ درگزر کرتے ہیں،معاف کرتے ہیں،اور اللہ ان کی روح قبض نہیں کرے گا حتی کہ وہ ان کے ذریعے ٹیڑھی ملت کو سیدھا کرا لے،اور وہ ’’لا الہ الا اللہ‘‘ کا اقرار کر لیں اور وہ اس (کلمے) کے ذریعے اندھی آنکھوں کو قوت بینائی،بہرے کانوں کو قوت سماعت اور غلاف میں بند دلوں کو کھول دے گا۔‘‘ رواہ البخاری۔