Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5754 (مشکوۃ المصابیح)

[5754] إسنادہ صحیح، رواہ الترمذي (2175 وقال: حسن صحیح) و النسائي (3/ 216۔ 217 ح 1639)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

عَن خبَّابِ بنِ الأرتِّ قَالَ: صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللہِ ﷺ صَلَاةَ فَأَطَالَہَا. قَالُوا: يَا رَسُولَ اللہ صلَّيتَ صَلَاةً لَمْ تَكُنْ تُصَلِّيہَا قَالَ: ((أَجَلْ إِنَّہَا صَلَاةُ رَغْبَةٍ وَرَہْبَةٍ وَإِنِّي سَأَلْتُ اللہَ فِيہَا ثَلَاثًا فَأَعْطَانِي اثْنَتَيْنِ وَمَنَعَنِي وَاحِدَةً سَأَلْتُہُ أَنْ لَا يُہْلِكَ أُمَّتِي بِسَنَةٍ فَأَعْطَانِيہَا وَسَأَلْتُہُ أَنْ لَا يُسَلِّطَ عَلَيْہِمْ عَدُوًّا مِنْ غَيْرِہِمْ فَأَعْطَانِيہَا وَسَأَلْتُہُ أَنْ لَا يُذِيقَ بَعْضَہُمْ بَأْسَ بَعْضٍ فمنعَنيہا)) . رَوَاہُ التِّرْمِذِيّ وَالنَّسَائِيّ

خباب بن ارت ؓ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں نماز پڑھائی تو اسے طویل کیا،صحابہ نے عرض کیا،اللہ کے رسول! آپ نے ہمیں نماز پڑھائی،جبکہ آپ نے ایسی نماز (پہلے کبھی) نہیں پڑھائی تھی،آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’ٹھیک ہے،یہ امید اور خوف والی نماز ہے،میں نے اس میں اللہ تعالیٰ سے تین چیزوں کی درخواست کی: اس نے مجھے دو عطا فرما دیں اور ایک سے روک دیا،میں نے اس سے درخواست کی کہ وہ قحط کے ذریعے میری امت کو ہلاک نہیں کرے گا اس نے اسے شرف قبولیت بخشا،میں نے اس سے درخواست کی کہ وہ ان کے علاوہ کسی اور دشمن کو ان پر مسلط نہیں کرے گا،اس نے یہ بھی پوری فرما دی اور میں نے اس سے یہ بھی درخواست کی کہ ان کی آپس میں لڑائی (خانہ جنگی) نہ ہو تو اس نے اس سے مجھے روک دیا۔‘‘ اسنادہ صحیح،رواہ الترمذی و النسائی۔