Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5831 (مشکوۃ المصابیح)

[5831] رواہ مسلم (63/ 2316)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

عَنْ عَمْرِو بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ: مَا رَأَيْتُ أَحَدًا كَانَ أَرْحَمَ بِالْعِيَالِ مِنْ رَسُولِ اللہِ ﷺ كَانَ إِبْرَاہِيمُ ابْنُہُ مُسْتَرْضَعًا فِي عَوَالِي الْمَدِينَةِ فَكَانَ يَنْطَلِقُ وَنَحْنُ مَعَہُ فَيَدْخُلُ الْبَيْتَ وَإِنَّہُ لَيُدَّخَنُ وَكَانَ ظِئْرُہُ قَيْنًا فَيَأْخُذُہُ فَيُقَبِّلُہُ ثُمَّ يَرْجِعُ. قَالَ عَمْرٌو: فَلَمَّا تُوُفِّيَ إِبْرَاہِيمُ قَالَ رَسُولُ اللہِ ﷺ: ((إِنَّ إِبْرَاہِيمَ ابْنِي وَإِنَّہُ مَاتَ فِي الثَّدْيِ وَإِنَّ لَہُ لَظِئْرَيْنِ تُكْمِلَانِ رَضَاعَہُ فِي الْجَنَّةِ)) . رَوَاہُ مُسْلِمٌ

عمرو بن سعید،انس ؓ سے روایت کرتے ہیں،میں نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے زیادہ کسی کو اپنے بچوں کے ساتھ مہربان نہیں دیکھا،آپ کے بیٹے ابراہیم مدینے کے دیہات میں زیر رضاعت تھے،آپ (وہاں) تشریف لے جایا کرتے تھے،ہم بھی آپ کے ساتھ ہوتے تھے،آپ اس گھر میں داخل ہو جاتے،اس میں دھواں ہوتا تھا،کیونکہ ابراہیم کی دایہ کا شوہر لوہار تھا،آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اسے پکڑتے اس کا بوسہ لیتے اور پھر واپس آ جاتے تھے۔عمرو بیان کرتے ہیں،جب ابراہیم فوت ہوئے تو رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’میرا بیٹا ابراہیم چونکہ شیر خوارگی کے عالم میں فوت ہوا ہے اس لئے جنت میں اس کے لیے دو دایہ ہیں جو مدت رضاعت مکمل کریں گی۔‘‘ رواہ مسلم۔