Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5836 (مشکوۃ المصابیح)
[5836] إسنادہ ضعیف، رواہ البغوي في شرح السنۃ (13/ 248۔ 249 ح 3684)[و أبو الشیخ في أخلاق النبيﷺ (ص198)] ٭ بقیۃ لم یصرح بالسماع و الزھري مدلس و عنعن و محمد بن علي بن عبد اللہ بن عباس: لم یسمع من جدہ .
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
وَفِي رِوَايَة ابْن عبَّاسٍ: فَالْتَفَتَ رَسُولُ اللہِ ﷺ إِلَی جِبْرِيلَ كَالْمُسْتَشِيرِ لَہُ فَأَشَارَ جِبْرِيلُ بِيَدِہِ أَنْ تَوَاضَعْ. فَقُلْتُ: ((نَبِيًّا عَبْدًا)) قَالَتْ: فَكَانَ رَسُولَ اللہِ ﷺ بَعْدُ ذَلِكَ لَا يَأْكُلُ متكأ يَقُولُ: ((آكُلُ كَمَا يَأْكُلُ الْعَبْدُ وَأَجْلِسُ كَمَا يَجْلِسُ العبدُ)) رَوَاہُ فِي ((شرح السّنة))
اور ابن عباس ؓ کی روایت میں ہے،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جبریل ؑ کی طرف دیکھا جیسے آپ ان سے مشورہ کر رہے ہیں،جبریل ؑ نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا کہ آپ تواضع اختیار کریں،میں نے کہا: میں عبادت گزار نبی بننا پسند کرتا ہوں۔عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں،اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ٹیک لگا کر نہیں کھایا کرتے تھے،اور فرمایا کرتے تھے:’’میں ایسے کھاؤں گا،جیسے (عام) بندہ،کھاتا ہے،اور میں ایسے بیٹھوں گا،جیسے بندہ بیٹھتا ہے۔‘‘ اسنادہ ضعیف،رواہ فی شرح السنہ۔