Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5846 (مشکوۃ المصابیح)
[5846] متفق علیہ، رواہ البخاري (4971) و الروایۃ الأولی (4770) و مسلم (208/355)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: لَمَّا نَزَلَتْ [وَأَنْذِرْ عشيرتك الْأَقْرَبين] خَرَجَ النَّبِيُّ ﷺ حَتَّی صَعِدَ الصَّفَا فَجَعَلَ يُنَادِي: ((يَا بَنِي فِہْرٍ يَا بني عدي)) لبطون قُرَيْش حَتَّی اجْتَمعُوا فَجَعَلَ الرَّجُلُ إِذَا لَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يَخْرُجَ أَرْسَلَ رَسُولًا لِيَنْظُرَ مَا ہُوَ فَجَاءَ أَبُو لَہَبٍ وَقُرَيْشٌ فَقَالَ: أَرَأَيْتُمْ إِنْ أَخْبَرْتُكُمْ أَنَّ خيَلاً تخرجُ منْ سَفْحِ ہَذَا الْجَبَلِ-وَفِي رِوَايَةٍ: أَنَّ خَيْلًا تَخْرُجُ بِالْوَادِي تُرِيدُ أَنْ تُغِيرَ عَلَيْكُمْ-أَكُنْتُمْ مُصَدِّقِيَّ؟ قَالُوا: نَعَمْ مَا جَرَّبْنَا عَلَيْكَ إِلَّا صِدْقًا. قَالَ: ((فَإِنِّي نَذِيرٌ لَكُمْ بَيْنَ يَدَيْ عَذَابٌ شديدٍ)) . قَالَ أَبُو لہبٍ: تبّاً لكَ أَلِہَذَا جَمَعْتَنَا؟ فَنَزَلَتْ: [تَبَّتْ يَدَا أَبِي لَہَبٍ وَتَبَّ] مُتَّفق عَلَيْہِ
ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں،جب یہ آیت:’’اپنے قریبی رشتے داروں کو ڈرائیں۔‘‘ نازل ہوئی تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم باہر تشریف لائے اور صفا پر چڑھ کر آواز دینے لگے:’’بنو فہر! بنو عدی!‘‘ آپ نے قریش کے قبیلوں کو آواز دی،حتی کہ وہ سب جمع ہو گئے،اگر کوئی آدمی خود نہیں آ سکتا تھا تو اس نے اپنا نمائندہ بھیج دیا تھا تا کہ وہ دیکھے کہ کیا معاملہ ہے،چنانچہ ابو لہب اور قریشی بھی آ گئے،آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’مجھے بتاؤ،اگر میں تمہیں بتاؤں کہ اس پہاڑ کے پیچھے سے ایک لشکر آنے والا ہے۔‘‘ ایک دوسری روایت میں ہے:’’اس وادی کے پیچھے ایک لشکر ہے جو تم پر حملہ کرنے والا ہے،کیا تم مجھے سچا سمجھو گے؟‘‘ انہوں نے کہا: ہاں،کیونکہ ہم نے آپ کو سچا ہی پایا ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’میں سخت عذاب سے،جو تمہارے سامنے آ رہا ہے،تمہیں ڈراتا ہوں۔‘‘ ابولہب بول اٹھا،(نعوذ باللہ) تم ہلاک ہو جاؤ،تم نے اس لیے ہمیں جمع کیا تھا؟ اللہ تعالیٰ نے یہ سورت نازل فرمائی:’’ابولہب کے دونوں ہاتھ ٹوٹ گئے اور وہ برباد ہو گیا۔‘‘ رواہ مسلم۔