Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5870 (مشکوۃ المصابیح)

[5870] رواہ البخاري (4480)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

وَعَن أنس قا ل سَمِعَ عَبْدُ اللہِ بْنُ سَلَامٍ بِمَقْدَمِ رَسُولَ اللہِ ﷺ وَہُوَ فِي أَرْضٍ يَخْتَرِفُ فَأَتَی النَّبِيِّ ﷺ فَقَالَ إِنِّي سَائِلُكَ عَنْ ثَلَاثٍ لَا يَعْلَمُہُنَّ إِلَّا نَبِيٌّ: فَمَا أَوَّلُ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ وَمَا أَوَّلُ طَعَامِ أَہْلِ الْجَنَّةِ؟ وَمَا يَنْزِعُ الولدُ إِلَی أبيہِ أَو إِلَی أمہ؟ قا ل: ((أَخْبرنِي بہنَّ جِبْرِيلُ آنِفًا أَمَّا أَوَّلُ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ فَنَارٌ تَحْشُرُ النَّاسَ مِنَ الْمَشْرِقِ إِلَی الْمَغْرِبِ وَأَمَّا أَوَّلُ طَعَامٍ يَأْكُلُہُ أَہْلُ الْجَنَّةِ فَزِيَادَةُ كَبِدِ الْحُوت وَإِذَا سَبَقَ مَاءُ الرَّجُلِ مَاءَ الْمَرْأَةِ نَزْعَ الْوَلَدَ وَإِذَا سَبَقَ مَاءُ الْمَرْأَةِ نَزَعَتْ)) . قَالَ: أشہد أَن لاإلہ إِلَّا اللہُ وَأَنَّكَ رَسُولُ اللہِ يَا رَسُولَ اللہِ إِنَّ الْيَہُودَ قَوْمٌ بُہْتٌ وَإِنَّہُمْ إِنْ يعلمُوا بِإِسْلَامِي من قبل أَن تَسْأَلہُمْ يبہتوني فَجَاءَتِ الْيَہُودُ فَقَالَ: ((أَيُّ رَجُلٍ عَبْدُ اللہِ فِيكُمْ؟)) قَالُوا: خَيْرُنَا وَابْنُ خَيْرِنَا وَسَيِّدُنَا وَابْنُ سيدِنا فَقَالَ: ((أرأَيتم إِنْ أَسْلَمَ عَبْدُ اللہِ بْنُ سَلَامٍ؟)) قَالُوا أَعَاذَہُ اللہُ مِنْ ذَلِكَ. فَخَرَجَ عَبْدُ اللہِ فَقَالَ أَشْہَدُ أَنْ لَا إِلَہَ إِلَّا اللہُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللہِ فَقَالُوا: شَرُّنَا وَابْنُ شَرِّنَا فَانْتَقَصُوہُ قَالَ: ہَذَا الَّذِي كُنْتُ أَخَافُ يَا رسولَ اللہ رَوَاہُ البُخَارِيّ

انس ؓ بیان کرتے ہیں،عبداللہ بن سلام ؓ نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی تشریف آوری کے متعلق سنا تو وہ اس وقت پھل توڑ رہے تھے،وہ فوراً نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے،اور عرض کیا،میں آپ سے تین سوال کرتا ہوں جنہیں صرف نبی ہی جانتا ہے،(بتائیں) علامات قیامت میں سے سب سے پہلی نشانی کیا ہے؟ اہل جنت کا سب سے پہلا کھانا کیا ہو گا؟ بچہ کب اپنے والد کے مشابہ ہوتا ہے اور کب اپنی والدہ کے مشابہ ہوتا ہے؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’جبریل نے ابھی ابھی ان کے متعلق مجھے بتایا ہے،جہاں تک علامات قیامت کا تعلق ہے تو پہلی علامت ایک آگ ہو گی جو لوگوں کو مشرق سے مغرب کی طرف جمع کر دے گی،رہا جنتیوں کا پہلا کھانا تو وہ مچھلی کے جگر کا ایک کنارہ ہو گا،اور جب آدمی کا پانی عورت کے پانی (منی) پر غالب آ جاتا ہے تو بچہ والد کے مشابہ ہوتا ہے اور جب عورت کا پانی غالب آ جاتا ہے تو بچہ عورت کے مشابہ ہو جاتا ہے۔‘‘ (یہ جواب سن کر) انہوں نے کہا: میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں،اور بے شک آپ اللہ کے رسول ہیں،(پھر فرمایا) اللہ کے رسول! یہودی بڑے بہتان باز ہیں،اگر انہیں،اس سے پہلے کہ آپ ان سے میرے متعلق پوچھیں،میرے اسلام قبول کرنے کا پتہ چل گیا تو وہ مجھ پر بہتان لگائیں گے،چنانچہ اتنے میں یہودی آ گئے تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’عبداللہ کا تمہارے ہاں کیا مقام ہے؟ انہوں نے بتایا کہ وہ ہم میں سب سے بہتر،ہم میں سب سے بہتر کے بیٹے،ہمارے سردار اور ہمارے سردار کے بیٹے ہیں،آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’مجھے بتاؤ اگر عبداللہ بن سلام اسلام قبول کر لیں (تو پھر)؟ انہوں نے کہا،اللہ انہیں اس سے پناہ میں رکھے،عبداللہ اسی دوران باہر تشریف لے آئے اور انہوں نے کہا: میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں،اور یہ کہ محمد (صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم) اللہ کے رسول ہیں،پھر یہ (یہودی ان کے بارے میں) کہنے لگے: وہ ہم میں سب سے برا ہے اور ہم میں سے سب سے برے کا بیٹا ہے،اور وہ ان کی تنقیص و توہین کرنے لگے،عبداللہ بن سلام ؓ نے عرض کیا،اللہ کے رسول! یہی وہ چیز تھی جس کا مجھے اندیشہ تھا۔رواہ البخاری۔