Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5882 (مشکوۃ المصابیح)

[5882] متفق علیہ، رواہ البخاري (4152) و مسلم (73/ 1856)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

وَعَنْ جَابِرٍ قَالَ عَطِشَ النَّاسُ يَوْمَ الْحُدَيْبِيَةِ وَرَسُولُ اللہِ ﷺ بَيْنَ يَدَيْہِ رِكْوَةٌ فَتَوَضَّأَ مِنْہَا ثُمَّ أَقْبَلَ النَّاسُ نَحْوَہُ قَالُوا: لَيْسَ عَنْدَنَا مَاءٌ نَتَوَضَّأُ بِہِ وَنَشْرَبُ إِلَّا مَا فِي رِكْوَتِكَ فَوضَعَ النبيُّ صلی اللہ عَلَيْہِ وَسلم يَدَہ فِي الرِّكْوَةِ فَجَعَلَ الْمَاءُ يَفُورُ مِنْ بَيْنِ أَصَابِعِہِ كَأَمْثَالِ الْعُيُونِ قَالَ فَشَرِبْنَا وَتَوَضَّأْنَا قِيلَ لِجَابِرٍ كَمْ كُنْتُمْ قَالَ لَوْ كُنَّا مِائَةَ أَلْفٍ لَكَفَانَا كُنَّا خَمْسَ عَشْرَةَ مِائَةً. مُتَّفَقٌ عَلَيْہِ

جابر ؓ بیان کرتے ہیں حدیبیہ کے موقع پر صحابہ کرام ؓ کو پیاس لگی،جبکہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے پانی کا ایک برتن تھا،آپ نے اس سے وضو کیا،پھر لوگ آپ کی طرف متوجہ ہوئے،اور عرض کیا،ہمارے پاس پانی نہیں جس سے ہم وضو کر سکیں اور پی سکیں،فقط وہی ہے جو آپ کی چھاگل میں ہے،نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنا دست مبارک چھاگل میں رکھا،اور آپ کی انگلیوں سے چشموں کی طرح پانی بہنے لگا،راوی بیان کرتے ہیں،ہم نے پانی پیا اور وضو کیا،جابر سے دریافت کیا گیا،اس وقت تمہاری تعداد کتنی تھی؟ انہوں نے فرمایا: اگر ہم ایک لاکھ بھی ہوتے تب بھی وہ پانی ہمیں کافی ہوتا،البتہ ہم اس وقت پندرہ سو تھے۔متفق علیہ۔