Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5883 (مشکوۃ المصابیح)
[5883] رواہ البخاري (4150)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
وَعَن الْبَراء بن عَازِب قا ل: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللہِ ﷺ أَرْبَعَ عَشْرَةَ مِائَةً يَوْمَ الْحُدَيْبِيَةِ وَالْحُدَيْبِيَةُ بِئْرٌ فَنَزَحْنَاہَا فَلَمْ نَتْرُكْ فِيہَا قَطْرَةً فَبَلَغَ النبيَّ صلی اللہ عَلَيْہِ وَسلم فأتاہافجلس عَلَی شَفِيرِہَا ثُمَّ دَعَا بِإِنَاءٍ مِنْ مَاءٍ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ مَضْمَضَ وَدَعَا ثُمَّ صَبَّہُ فِيہَا ثُمَّ قَالَ: دَعُوہَا سَاعَةً فَأَرْوَوْا أَنْفُسَہُمْ وَرِكَابَہُمْ حَتَّی ارتحلوا. رَوَاہُ البُخَارِيّ
براء بن عازب ؓ بیان کرتے ہیں،حدیبیہ کے روز ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ چودہ سو کی تعداد میں تھے،حدیبیہ ایک کنواں تھا،ہم نے اس سے سارا پانی نکال لیا تھا اور اس میں ایک قطرہ تک نہیں چھوڑا تھا،نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تک یہ بات پہنچی تو آپ وہاں تشریف لائے اور اس کے کنارے پر بیٹھ گئے،پھر آپ نے پانی کا ایک برتن منگایا،وضو فرمایا،پھر کلی کی،دعا کی،پھر اس کو اس (کنویں) میں انڈیل دیا،پھر فرمایا:’’کچھ دیر اسے رہنے دو۔‘‘ چنانچہ (اس کے بعد) انہوں نے خود پیا،اپنے جانوروں کو پلایا اور کوچ کرنے تک یہ (پینے،پلانے کا) سلسلہ جاری رہا۔رواہ البخاری۔