Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5889 (مشکوۃ المصابیح)
[5889] رواہ مسلم (78/ 1776) والبخاري (2930)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
وَعَن أبي إِسْحَق قَالَ قَالَ رَجُلٌ لِلْبَرَاءِ يَا أَبَا عُمَارَةَ فَرَرْتُمْ يَوْمَ حُنَيْنٍ قَالَ لَا وَاللہِ مَا وَلِيُّ رَسُولُ اللہِ ﷺ وَلَكِنْ خَرَجَ شُبَّانُ أَصْحَابِہِ لَيْسَ عَلَيْہِمْ كَثِيرُ سِلَاحٍ فَلَقَوْا قَوْمًا رُمَاةً لَا يَكَادُ يَسْقُطُ لَہُمْ سَہْمٌ فَرَشَقُوہُمْ رَشْقًا مَا يَكَادُونَ يُخْطِئُونَ فَأَقْبَلُوا ہُنَاكَ إِلَی رَسُولِ اللہِ ﷺ وَرَسُولُ اللہِ ﷺ عَلَی بَغْلَتِہِ الْبَيْضَاءِ وَأَبُو سُفْيَانَ بْنُ الْحَارِثِ يَقُودُہُ فَنَزَلَ وَاسْتَنْصَرَ وَقَالَ أَنَا النَّبِيُّ لَا كَذِبَ أَنَا ابْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبْ ثُمَّ صفہم. رَوَاہُ مُسلم. وللبخاري مَعْنَاہُ
ابو اسحاق بیان کرتے ہیں،کسی آدمی نے براء ؓ سے کہا: ابو عمارہ! غزوۂ حنین کے موقع پر تم لوگ بھاگ گئے تھے؟ انہوں نے کہا: نہیں،اللہ کی قسم! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نہیں پھرے تھے،لیکن آپ کے صحابہ میں سے کچھ نوجوان،جن کے پاس زیادہ اسلحہ نہیں تھا،ان کا سامنا ایسے ماہر تیر اندازوں سے ہوا،جن کا کوئی تیر خطا نہیں جاتا تھا،انہوں نے ان پر تیر برسائے،وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف آئے۔اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے سفید خچر پر سوار تھے،اور ابوسفیان بن حارث آپ کے آگے تھے،آپ خچر سے نیچے اترے اور اللہ سے مدد طلب کی،اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس وقت فرما رہے تھے:’’میں نبی ہوں یہ جھوٹ نہیں،میں عبد المطلب کا بیٹا ہوں۔‘‘ پھر آپ نے ان کی صف بندی فرمائی۔رواہ مسلم۔