Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5892 (مشکوۃ المصابیح)

[5892] رواہ البخاري (3062) [و مسلم (111/178)]

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

وَعَن أبي ہريرةَ قَالَ شَہِدْنَا مَعَ رَسُولِ اللہِ ﷺ حُنَيْنًا فَقَالَ رَسُولُ اللہِ ﷺ لِرَجُلٍ مِمَّنْ مَعَہُ يَدَّعِي الْإِسْلَامَ ہَذَا مِنْ أَہْلِ النَّارِ فَلَمَّا حَضَرَ الْقِتَالُ قَاتَلَ الرَّجُلُ مِنْ أَشَدِّ الْقِتَالِ وَكَثُرَتْ بِہِ الْجِرَاحُ فَجَاءَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللہ أَرأيتَ الَّذِي تحدثت أَنَّہُ مِنْ أَہْلِ النَّارِ قَدْ قَاتَلَ فِي سَبِيلِ اللہِ مِنْ أَشَدِّ الْقِتَالِ فَكَثُرَتْ بِہِ الْجِرَاحُ فَقَالَ أَمَّا إِنَّہُ مِنْ أَہْلِ النَّارِ فَكَادَ بَعْضُ النَّاسِ يَرْتَابُ فَبَيْنَمَا ہُوَ عَلَی ذَلِكَ إِذْ وَجَدَ الرَّجُلُ أَلَمَ الْجِرَاحِ فَأَہْوَی بِيَدِہِ إِلَی كِنَانَتِہِ فَانْتَزَعَ سَہْمًا فَانْتَحَرَ بِہَا فَاشْتَدَّ رِجَالٌ مِنَ الْمُسْلِمِينَ إِلَی رَسُولِ اللہِ ﷺ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللہِ صَدَّقَ اللہُ حَدِيثَكَ قَدِ انْتَحَرَ فُلَانٌ وَقَتَلَ نَفْسِہِ فَقَالَ رَسُولُ اللہِ ﷺ اللہُ أَكْبَرُ أَشْہَدُ أَنِّي عَبْدُ اللہِ وَرَسُولُہُ يَا بِلَالُ قُمْ فَأَذِّنْ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ إِلَّا مُؤْمِنٌ وَإِنَّ اللہَ لَيُؤَيِّدُ ہَذَا الدينَ بِالرجلِ الْفَاجِر. رَوَاہُ البُخَارِيّ

ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں،غزوۂ حنین میں ہم رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ شریک تھے،رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک ایسے شخص کے بارے میں،جو آپ کے ساتھ تھا اور مسلمان ہونے کا دعویٰ کرتا تھا،فرمایا:’’یہ جہنمیوں میں سے ہے۔‘‘ جب لڑائی شروع ہوئی تو وہ شخص بہت جرأت کے ساتھ لڑا اور بہت زیادہ زخمی ہو گیا،ایک آدمی آیا اور اس نے عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھے بتائیں کہ آپ نے جس شخص کے بارے میں فرمایا تھا کہ وہ جہنمیوں میں سے ہے اس نے تو اللہ کی راہ میں بہت جرأت کے ساتھ لڑائی لڑی ہے اور اس نے بہت زیادہ زخم کھائے ہیں،آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’سن لو! وہ جہنمیوں میں سے ہے۔‘‘ قریب تھا کہ بعض لوگ شک و شبہ کا شکار ہو جاتے،وہ آدمی ابھی اسی کشمکش میں تھا کہ اس آدمی نے زخموں کی تکلیف محسوس کی اور اپنے ترکش کی طرف ہاتھ بڑھا کر ایک تیر نکالا اور اسے اپنے سینے میں پیوست کر لیا،مسلمان یہ منظر دیکھ کر دوڑتے ہوئے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں آئے اور عرض کیا اللہ کے رسول! اللہ نے آپ کی بات سچ کر دکھائی،فلاں شخص نے اپنے سینے میں تیر پیوست کر کے خودکشی کر لی ہے،رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ اکبر! میں گواہی دیتا ہوں کہ میں اللہ کا بندہ اور اس کا رسول ہوں،بلال! کھڑے ہو کر اعلان کر دو کہ جنت میں صرف مومن ہی جائیں گے،بے شک اللہ اپنے دین کی مدد فاجر شخص سے بھی لے لیتا ہے۔‘‘ رواہ البخاری۔