Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5907 (مشکوۃ المصابیح)
[5907] رواہ مسلم (8/ 2280)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
وَعَنْہُ قَالَ: إِنَّ أُمَّ مَالِكٍ كَانَتْ تُہْدِي لِلنَّبِيِّ ﷺ فِي عُكَّةٍ لَہَا سَمْنًا فَيَأْتِيہَا بَنُوہَا فَيَسْأَلُونَ الْأُدُمَ وَلَيْسَ عِنْدَہُمْ شَيْءٌ فَتَعْمِدُ إِلَی الَّذِي كَانَتْ تُہْدِي فِيہِ لِلنَّبِيِّ ﷺ فَتَجِدُ فِيہِ سَمْنًا فَمَا زَالَ يُقِيمُ لَہَا أُدُمَ بَيْتِہَا حَتَّی عَصَرَتْہُ فَأَتَتِ النَّبِيَّ ﷺ فَقَالَ: ((عَصَرْتِيہَا)) قَالَتْ نَعَمْ قَالَ: ((لَوْ تَرَكْتِيہَا مَا زَالَ قَائِمًا)) . رَوَاہُ مُسْلِمٌ
جابر ؓ بیان کرتے ہیں کہ ام مالک ؓ اپنے ایک مشکیزے میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں گھی کا ہدیہ پیش کیا کرتی تھیں،ان کے بیٹے ان کے پاس آتے اور سالن مانگتے اور ان کے پاس کچھ نہ ہوتا تو وہ اس مشکیزے کا قصد کرتیں جس میں وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ہدیہ بھیجا کرتی تھیں،وہ اس میں گھی پاتیں،اور ان کے گھر میں ہمیشہ ہی سالن رہا حتیٰ کہ اس نے اس (مشکیزے) کو نچوڑ لیا،وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئیں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’کیا تم نے اسے نچوڑ لیا ہے؟‘‘ ام مالک ؓ نے عرض کیا: جی ہاں،آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’اگر تم اسے چھوڑ دیتیں تو وہ ویسے ہی رہتا۔‘‘ رواہ مسلم۔