Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5931 (مشکوۃ المصابیح)
[5931] إسنادہ ضعیف، رواہ أبو داود (4510) و الدارمي (1/ 33 ح 69) ٭ الزھري عن جابر: منقطع ’’لم یسمع منہ‘‘ انظر تحفۃ الأشراف (2/ 356)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
وَعَن جَابر بِأَن يَہُودِيَّةً مِنْ أَہْلِ خَيْبَرَ سَمَّتْ شَاةً مَصْلِيَّةً ثُمَّ أَہْدَتْہَا لِرَسُولِ اللہِ ﷺ فَأَخَذَ رَسُولُ اللہِ ﷺ الذِّرَاعَ فَأَكَلَ مِنْہَا وَأَكَلَ رَہْطٌ مِنْ أَصْحَابِہِ مَعَہُ فَقَالَ رَسُولُ اللہِ ﷺ ارْفَعُوا أَيْدِيَكُمْ وَأَرْسَلَ إِلَی الْيَہُودِيَّةِ فَدَعَاہَا فَقَالَ سممتِ ہَذِہِ الشَّاةَ فَقَالَتْ مَنْ أَخْبَرَكَ قَالَ أَخْبَرَتْنِي ہَذِہ فِي يَدي للذِّراع قَالَت نعم قَالَت قلت إِن كَانَ نَبيا فَلَنْ يضرّہُ وَإِنْ لَمْ يَكُنْ نَبِيًّا اسْتَرَحْنَا مِنْہُ فَعَفَا عَنْہَا رَسُولُ اللہِ ﷺ وَلَمْ يُعَاقِبہَا وَتُوفِّي بعض أَصْحَابُہُ الَّذِينَ أَكَلُوا مِنَ الشَّاةِ وَاحْتَجَمَ رَسُولِ اللہِ ﷺ عَلَی كَاہِلِہِ مِنْ أَجْلِ الَّذِي أَكَلَ مِنَ الشَّاةِ حَجَمَہُ أَبُو ہِنْدٍ بِالْقَرْنِ وَالشَّفْرَةِ وَہُوَ مَوْلًی لِبَنِي بَيَاضَةَ مِنَ الْأَنْصَارِ. رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ وَالدَّارِمِيُّ
جابر ؓ سے روایت ہے کہ اہل خیبر کی ایک یہودی عورت نے ایک بھنی ہوئی بکری میں زہر ملا دی،پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں ہدیہ کے طور پر بھیج دیا،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دستی لی اور اس سے کھایا،اور آپ کے چند صحابہ کرام ؓ نے بھی آپ کے ساتھ کھایا،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’اپنے ہاتھ (کھانے سے) اٹھا لو۔‘‘ آپ نے یہودی عورت کو بلا بھیجا اور فرمایا:’’کیا تو نے اس بکری میں زہر ملائی تھی؟‘‘ اس نے کہا: آپ کو کس نے بتایا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’میرے ہاتھ میں یہ جو دستی ہے اس نے مجھے بتایا ہے۔‘‘ اس نے عرض کیا: جی ہاں،میں نے کہا: اگر تو وہ سچے نبی ہوئے تو یہ اسے نقصان نہیں پہنچائے گی،اور اگر وہ سچے نبی نہ ہوئے تو ہم اس سے آرام پا جائیں گے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو معاف فرما دیا اور اسے سزا نہ دی،اور آپ کے جن صحابہ کرام نے بکری کا گوشت کھایا تھا وہ فوت ہو گئے،جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بکری کا گوشت کھانے کی وجہ سے اپنے کندھوں کے درمیان پچھنے لگوائے،ابوہند جو کہ انصار قبیلے بنو بیاضہ کے آزاد کردہ غلام تھے،انہوں نے سینگ اور چھری کے ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پچھنے لگائے تھے۔اسنادہ ضعیف،رواہ ابوداؤد و الدارمی۔