Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5933 (مشکوۃ المصابیح)
[5933] إسنادہ حسن، رواہ الترمذي (3839 وقال: حسن غریب)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
وَعَنْ أَبِي ہُرَيْرَةَ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ ﷺ بِتَمَرَاتٍ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللہِ ادْعُ اللہَ فِيہِنَّ بِالْبَرَكَةِ فَضَمَّہُنَّ ثُمَّ دَعَا لي فِيہِنَّ بِالْبركَةِ فَقَالَ خذہن واجعلہن فِي مِزْوَدِكَ كُلَّمَا أَرَدْتَ أَنْ تَأْخُذَ مِنْہُ شَيْئًا فَأَدْخِلْ فِيہِ يَدَكَ فَخُذْہُ وَلَا تَنْثُرْہُ نَثْرًا فَقَدْ حَمَلْتُ مِنْ ذَلِكَ التَّمْرِ كَذَا وَكَذَا مِنْ وَسْقٍ فِي سَبِيلِ اللہِ فَكُنَّا نَأْكُلُ مِنْہُ وَنُطْعِمُ وَكَانَ لَا يُفَارِقُ حَقْوِي حَتَّی كَانَ يَوْمُ قَتْلِ عُثْمَانَ فَإِنَّہُ انْقَطَعَ. رَوَاہُ التِّرْمِذِيّ
ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں،میں کچھ کھجوریں لے کر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو میں نے عرض کیا،اللہ کے رسول! ان میں برکت کے لیے دعا فرمائیں،آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں اکٹھا کیا پھر میرے لیے ان میں برکت کی دعا فرمائی،اور فرمایا:’’انہیں لے لو اور انہیں اپنے توشہ دان میں رکھ لو،جب بھی تم ان میں سے کچھ لینا چاہو تو اس میں اپنا ہاتھ ڈال کر لے لینا اور انہیں مکمل طور پر باہر نہ نکالنا۔‘‘ میں نے ان میں سے اتنے اتنے وسق کھجور اللہ کی راہ میں عطا کیے،ہم خود بھی اس میں سے کھاتے تھے اور کھلاتے بھی تھے،اور وہ میری کمر سے الگ نہیں ہوتا تھا حتیٰ کہ عثمان ؓ کی شہادت کے روز وہ منقطع ہو کر گر پڑا۔اسنادہ حسن،رواہ الترمذی۔