Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5939 (مشکوۃ المصابیح)
[5939] إسنادہ ضعیف، رواہ البیھقي في دلائل النبوۃ (6/ 479) ٭ فیہ ’’نباتۃ عن حمادۃ عن أنیسۃ بنت زید بن أرقم‘‘ وھن مجھولات و من دونھن ینظر فیہ .
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
وَعَنْ أُنَيْسَةَ بِنْتِ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ عَنْ أَبِيہَا إِنَّ النَّبِيَّ ﷺ دَخَلَ عَلَی زَيْدٍ يَعُودُہُ مِنْ مَرَضٍ كَانَ بِہِ قَالَ: ((لَيْسَ عَلَيْكَ مِنْ مَرَضِكَ بَأْسٌ وَلَكِنْ كَيْفَ لَكَ إِذَا عُمِّرْتَ بَعْدِي فَعَمِيتَ؟)) قَالَ: أَحْتَسِبُ وَأَصْبِرُ. قَالَ: ((إِذًا تَدْخُلِ الْجَنَّةَ بِغَيْرِ حِسَاب)) . قَالَ: فَعَمِيَ بَعْدَ مَا مَاتَ النَّبِيُّ صَلَّی اللہُ عَلَيْہِ وَسلم ثمَّ ردَّ اللہُ بَصَرہ ثمَّ مَاتَ
اُنیسہ بنت زید بن ارقم اپنے والد سے روایت کرتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم زید کی بیماری میں ان کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’تمہاری بیماری خطرناک نہیں،لیکن تمہاری اس وقت کیا حالت ہو گی جب میرے بعد تمہاری عمر دراز ہو گی اور تم اندھے ہو جاؤ گے؟‘‘ انہوں نے عرض کیا: میں ثواب کی امید رکھتے ہوئے صبر کروں گا۔آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’تب تم بغیر حساب جنت میں داخل ہو جاؤ گے۔‘‘ راویہ بیان کرتی ہیں،نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات کے بعد وہ نابینا ہو گئے پھر اللہ نے انہیں بصارت عطا فرمائی اور پھر انہوں نے وفات پائی۔اسنادہ ضعیف،رواہ البیھقی فی دلائل النبوۃ۔