Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5944 (مشکوۃ المصابیح)
[5944] رواہ البخاري (3805)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
عَن أَنس أَنَّ أُسَيْدَ بْنَ حُضَيْرٍ وَعَبَّادَ بْنَ بِشْرٍ تَحَدَّثَا عِنْدِ النَّبِيِّ ﷺ فِي حَاجَةٍ لَہُمَا حَتَّی ذَہَبَ مِنَ اللَّيْلِ سَاعَةٌ فِي لَيْلَةٍ شَدِيدَةِ الظُّلْمَةِ ثُمَّ خَرَجَا مِنْ عِنْدَ رَسُولِ اللہِ ﷺ ينقلبان وبيد كل مِنْہُمَا عُصَيَّةٌ فَأَضَاءَتْ عصی أَحَدِہِمَا لَہُمَا حَتَّی مَشَيَا فِي ضَوْئِہَا حَتَّی إِذَا افْتَرَقَتْ بِہِمَا الطَّرِيقُ أَضَاءَتْ لِلْآخَرِ عَصَاہُ فَمَشَی كُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا فِي ضَوْءِ عَصَاہُ حَتَّی بلغ أَہلہ رَوَاہُ البُخَارِيّ
انس ؓ سے روایت ہے کہ اُسید بن حضیر اور عبادہ بن بشیر ؓ اپنے کسی مسئلہ کے بارے میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے گفتگو کرتے رہے حتیٰ کہ شدید تاریک رات میں رات کا کافی حصہ گزر گیا،پھر وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس سے واپسی کے لیے روانہ ہوئے،ہر ایک کے ہاتھ میں چھوٹی سی لاٹھی تھی،چنانچہ ان دونوں میں سے ایک کی لاٹھی نے روشنی پیدا کر دی حتیٰ کہ وہ اس کی روشنی میں چلنے لگے،لیکن جب ان دونوں کی راہیں الگ الگ ہوئیں تو دوسرے کے لیے اس کی لاٹھی نے روشنی پیدا کر دی،دونوں میں ہر ایک اپنی لاٹھی کی روشنی میں چلنے لگا حتیٰ کہ وہ اپنے گھر پہنچ گیا۔رواہ البخاری۔