Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5956 (مشکوۃ المصابیح)
[5956] رواہ البخاري (4941)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
عَن الْبَراء قَالَ: أَوَّلُ مَنْ قَدِمَ عَلَيْنَا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ مُصْعَبُ بْنُ عُمَيْرٍ وَابْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ فَجَعَلَا يُقْرِآنِنَا الْقُرْآنَ ثُمَّ جَاءَ عَمَّارٌ وَبِلَالٌ وَسَعْدٌ ثُمَّ جَاءَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ فِي عِشْرِينَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ ثُمَّ جَاءَ النَّبِيُّ ﷺ فَمَا رَأَيْتُ أَہْلَ الْمَدِينَةِ فَرِحُوا بِشَيْءٍ فَرَحَہُمْ بِہِ حَتَّی رَأَيْتُ الْوَلَائِدَ وَالصِّبْيَانَ يَقُولُونَ: ہَذَا رَسُولُ اللہِ ﷺ قَدْ جَاءَ فَمَا جَاءَ حَتَّی قرأتُ: [سبِّح اسْم ربِّك الْأَعْلَی] فِي سُوَرٍ مِثْلِہَا مِنَ الْمُفَصَّلِ. رَوَاہُ البُخَارِيّ
براء ؓ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ کرام ؓ میں سے سب سے پہلے ہمارے پاس مصعب بن عمیر اور ابن ام مکتوم ؓ تشریف لائے،انہوں نے ہمیں قرآن پڑھانا شروع کیا،پھر عمار،بلال اور سعد ؓ آئے،پھر عمر بن خطاب ؓ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بیس صحابہ ؓ کے ساتھ تشریف لائے،پھر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے۔میں نے مدینہ والوں کو کسی چیز پر اتنا خوش نہیں دیکھا جتنا میں نے انہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آمد پر خوش دیکھا،حتیٰ کہ میں نے چھوٹی چھوٹی بچیوں اور بچوں کو کہتے ہوئے سنا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لا چکے ہیں،جب آپ تشریف لائے تو میں سورۂ الاعلی کے ساتھ مفصل سورتوں میں سے کئی سورتیں پڑھ چکا تھا۔رواہ البخاری۔