Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5961 (مشکوۃ المصابیح)

[5961] رواہ البخاري (4462)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

وَعَن أنس قَالَ: لما ثقل النَّبِي صلی اللہ عَلَيْہِ وَسَلَّمَ جَعَلَ يَتَغَشَّاہُ الْكَرْبُ. فَقَالَتْ فَاطِمَةُ: وَاكَرْبَ آبَاہْ فَقَالَ لَہَا: ((لَيْسَ عَلَی أَبِيكِ كَرْبٌ بَعْدَ الْيَوْمِ)) . فَلَمَّا مَاتَ قَالَتْ: يَا أَبَتَاہُ أَجَابَ رَبًّا دَعَاہُ يَا أَبَتَاہُ مَنْ جَنَّةُ الْفِرْدَوْسِ مَأْوَاہُ يَا أَبَتَاہُ إِلَی جِبْرِيلَ نَنْعَاہُ. فَلَمَّا دُفِنَ قَالَتْ فَاطِمَةُ: يَا أَنَسُ أَطَابَتْ أَنْفُسُكُمْ أَنْ تَحْثُوا عَلَی رَسُولِ اللہِ ﷺ التُّرَابَ؟ رَوَاہُ الْبُخَارِيُّ

انس ؓ بیان کرتے ہیں،جب نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا مرض شدت اختیار کر گیا تو آپ پر کرب و تکلیف چھانے لگی،تو فاطمہ ؓ نے عرض کیا،ابا جان کو کتنی تکلیف ہے،آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے انہیں فرمایا:’’آج کے بعد آپ کے ابا جان کو کوئی تکلیف نہیں ہو گی۔‘‘ جب آپ وفات پا گئے تو فاطمہ ؓ نے کہا: ابا جان! آپ نے اپنے رب کے بلاوے پر لبیک کہا،ابا جان! آپ جن کا ٹھکانا جنت الفردوس ہے،ابا جان! ہم جبریل ؑ کو آپ کی موت کی خبر سناتے ہیں،جب آپ کو دفن کر دیا گیا تو فاطمہ ؓ نے فرمایا: انس! تمہارے دل رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر مٹی ڈالنے کے لیے کیسے آمادہ ہو گئے؟ رواہ البخاری۔