Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5962 (مشکوۃ المصابیح)

[5962] إسنادہ صحیح، رواہ أبو داود (4923) و الدارمي (1/ 41 ح 89) و الترمذي (3618 وقال: صحیح غریب) ٭ سند أبي داود صحیح علی شرط الشیخین و سند الدارمي صحیح و سند الترمذي: حسن .

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

عَن أَنَسٍ قَالَ: لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللہِ ﷺ الْمَدِينَةَ لَعِبَتِ الْحَبَشَةُ بِحِرَابِہِمْ فَرَحًا لِقُدُومِہِ. رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ وَفِي رِوَايَةِ الدَّارِمِيِّ (صَحِيح) قَالَ: مَا رَأَيْتُ يَوْمًا قَطُّ كَانَ أَحْسَنَ وَلَا أَضْوَأَ مِنْ يَوْمٍ دَخَلَ عَلَيْنَا فِيہِ رَسُولُ اللہِ ﷺ وَمَا رَأَيْت يَوْمًا كَانَ أقبح وأظلم مِنْ يَوْمٍ مَاتَ فِيہِ رَسُولُ اللہِ ﷺ وَفِي رِوَايَةِ التِّرْمِذِيِّ قَالَ: لَمَّا كَانَ الْيَوْمُ الَّذِي دَخَلَ فِيہِ رَسُولُ اللہِ ﷺ الْمَدِينَةَ أَضَاءَ مِنْہَا كُلُّ شَيْءٍ فَلَمَّا كَانَ الْيَوْمُ الَّذِي مَاتَ فِيہِ أَظْلَمَ مِنْہَا كُلُّ شَيْءٍ وَمَا نَفَضْنَا أَيْدِيَنَا عَنِ التُّرَابِ وَإِنَّا لَفِي دَفْنِہِ حَتَّی أَنْكَرْنَا قُلُوبنَا

انس ؓ بیان کرتے ہیں،جب رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مدینہ تشریف لائے تو حبشیوں نے آپ کی آمد کی خوشی پر اپنے نیزوں کا کھیل پیش کیا۔ اور دارمی کی روایت میں ہے،فرمایا: میں نے اس روز سے،جس روز رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مدینہ تشریف لائے،زیادہ حسین اور زیادہ روشن کوئی دن نہیں دیکھا،اور میں نے اس دن سے،جس دن رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے وفات پائی،زیادہ قبیح اور زیادہ تاریک کوئی اور دن نہیں دیکھا۔اور ترمذی کی روایت میں ہے: فرمایا: جس روز رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مدینے میں داخل ہوئے تھے تو اس سے ہر چیز روشن ہو گئی تھی،چنانچہ جس دن آپ نے وفات پائی تھی اس سے ہر چیز تاریک ہو گئی تھی،ہم نے اپنے ہاتھ مٹی سے صاف نہیں کیے تھے اور ابھی ہم آپ کی تدفین میں مصروف تھے کہ ہم نے اپنے دلوں کو اجنبی پایا۔اسنادہ صحیح،رواہ ابوداؤد و الدارمی و الترمذی۔