Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5964 (مشکوۃ المصابیح)
[5964] متفق علیہ، رواہ البخاري (6509) و مسلم (87/ 2444)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللہِ ﷺ يَقُولُ وَہُوَ صَحِيح: ((لَنْ يُقْبَضَ نَبِيٌّ قَطُّ حَتَّی يُرَی مَقْعَدَہُ مِنَ الْجَنَّةِ ثُمَّ يُخَيَّرَ)) . قَالَتْ عَائِشَةُ: فَلَمَّا نَزَلَ بِہِ ورأسُہ علی فَخذِي غُشِيَ عَلَيْہِ ثُمَّ أَفَاقَ فَأَشْخَصَ بَصَرُہُ إِلَی السَّقْفِ ثُمَّ قَالَ: ((اللہُمَّ الرَّفِيقَ الْأَعْلَی)) . قُلْتُ: إِذَنْ لَا يَخْتَارُنَا. قَالَتْ: وَعَرَفْتُ أَنَّہُ الْحَدِيثُ الَّذِي كَانَ يُحَدِّثُنَا بِہِ وَہُوَ صَحِيحٌ فِي قَوْلِہِ: ((إِنَّہُ لَنْ يُقْبَضَ نَبِيٌّ قَطُّ حَتَّی يُرَی مَقْعَدَہُ مِنَ الْجَنَّةِ ثُمَّ يُخَيَّرَ)) قَالَتْ عَائِشَةُ: فَكَانَ آخِرُ كَلِمَةٍ تَكَلَّمَ بِہَا النَّبِيُّ صلی اللہ عَلَيْہِ وَسلم: ((اللہُمَّ الرفيق الْأَعْلَی)) . مُتَّفق عَلَيْہِ
عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حالت صحت میں فرمایا کرتے تھے:’’کسی نبی کی روح اس وقت تک قبض نہیں کی جاتی جب تک انہیں ان کا جنتی ٹھکانا نہیں دکھا دیا جاتا ہے،پھر انہیں اختیار دیا جاتا ہے۔‘‘ عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں،جب آپ پر موت طاری ہوئی اس وقت آپ کا سر مبارک میری ران پر تھا،آپ پر بے ہوشی طاری ہوئی،پھر افاقہ ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی نظر چھت کی طرف اٹھائی،پھر فرمایا:’’اے اللہ! اعلی ساتھ نصیب فرما،میں نے کہا: تب تو آپ ہمیں اختیار نہیں کریں گے۔عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں میں نے جان لیا کہ وہ حدیث جو آپ ہمیں بیان کیا کرتے تھے۔جب کہ آپ صحت مند تھے:’’کسی نبی کی روح قبض نہیں کی جاتی حتیٰ کہ وہ اپنا جنتی ٹھکانا دیکھ لیتا ہے،پھر اسے اختیار دیا جاتا ہے۔‘‘ عائشہ ؓ نے فرمایا: نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جو آخری بات فرمائی وہ یہ تھی:’’اے اللہ! اعلی ساتھ نصیب فرما۔‘‘ متفق علیہ۔