Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5967 (مشکوۃ المصابیح)
[5967] رواہ مسلم (103/ 2454)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
وَعَنْ أَنَسٍ قَالَ: قَالَ أَبُو بَكْرٍ لِعُمَرَ رَضِيَ اللہُ عَنْہُمَا بَعْدَ وَفَاةِ رَسُولِ اللہِ ﷺ: انْطَلِقْ بِنَا إِلَی أُمِّ أَيْمَنَ نَزُورُہَا كَمَا كَانَ رَسُولُ اللہِ ﷺ يَزُورُہَا فَلَمَّا انْتَہَيْنَا إِلَيْہَا بَكَتْ. فَقَالَا لَہَا: مَا يُبْكِيكِ؟ أَمَا تَعْلَمِينَ أَنَّ مَا عِنْدَ اللہِ خَيْرٌ لِرَسُولِ اللہِ ﷺ؟ فَقَالَتْ: إِنِّي لَا أَبْكِي أَنِّي لَا أَعْلَمُ أَنَّ مَا عِنْدَ اللہِ تَعَالَی خَيْرٌ لِرَسُولِ اللہِ ﷺ وَلَكِنْ أَبْكِي أَنَّ الْوَحْيَ قَدِ انْقَطَعَ مِنَ السَّمَاءِ فَہَيَّجَتْہُمَا عَلَی الْبُكَاءِ فَجعلَا يَبْكِيَانِ مَعہَا. رَوَاہُ مُسلم
انس ؓ بیان کرتے ہیں،ابوبکر ؓ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات کے بعد عمر ؓ سے فرمایا: ام ایمن ؓ کے پاس چلیں ان کی زیارت کریں جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کی زیارت کیا کرتے تھے،جب ہم ان کے پاس پہنچے تو وہ رونے لگیں،ان دونوں حضرات نے انہیں کہا: آپ کیوں روتی ہیں،کیا آپ کو معلوم نہیں کہ اللہ کے ہاں جو ہے وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے بہتر ہے؟ انہوں نے فرمایا: میں اس لیے نہیں رو رہی کہ مجھے علم نہیں کہ اللہ تعالیٰ کے ہاں جو ہے وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے بہتر ہے،میں تو اس لیے رو رہی ہوں کہ آسمان سے وحی کا آنا منقطع ہو چکا ہے،ام ایمن ؓ نے ان دونوں حضرات کو بھی رونے پر آمادہ کر دیا،وہ بھی ان کے ساتھ رونا شروع ہو گئے۔رواہ مسلم۔