Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5968 (مشکوۃ المصابیح)
[5968] إسنادہ حسن، رواہ الدارمي (1/ 36 ح 78)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
وَعَن أبي سعيد الْخُدْرِيّ قَالَ: خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللہِ ﷺ فِي مَرَضِہِ الَّذِي مَاتَ فِيہِ وَنَحْنُ فِي الْمَسْجِدِ عَاصِبًا رَأْسَہُ بِخِرْقَةٍ حَتَّی أَہْوَی نَحْوَ الْمِنْبَرِ فَاسْتَوَی عَلَيْہِ وَاتَّبَعْنَاہُ قَالَ: ((وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِہِ إِنِّي؟ لَأَنْظُرُ إِلَی الْحَوْضِ مِنْ مَقَامِي ہَذَا)) ثُمَّ قَالَ: ((إِنَّ عَبْدًا عُرِضَتْ عَلَيْہِ الدُّنْيَا وَزِينَتُہَا فَاخْتَارَ الْآخِرَةَ)) قَالَ: فَلَمْ يَفْطِنْ لَہَا أَحَدٌ غَيْرُ أَبِي بَكْرٍ فَذَرَفَتْ عَيْنَاہُ فَبَكَی ثُمَّ قَالَ: بَلْ نَفْدِيكَ بِآبَائِنَا وأمَّہاتِنا وأنفسنا وأموالِنا يَا رسولَ اللہ قَالَ: ثُمَّ ہَبَطَ فَمَا قَامَ عَلَيْہِ حَتَّی السَّاعَة. رَوَاہُ الدَّارمِيّ
ابوسعید خدری ؓ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے مرض وفات میں (اپنے حجرے سے) باہر تشریف لائے،ہم اس وقت مسجد میں تھے،آپ نے اپنے سر پر پٹی باندھ رکھی تھی،آپ منبر کی طرف بڑھے اور اس پر جلوہ افروز ہوئے،ہم بھی آپ کے قریب ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! میں اپنی اس جگہ سے حوض (کوثر) کو دیکھ رہا ہوں۔‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’ایک بندے پر دنیا اور اس کی زیب و زینت پیش کی گئی لیکن اس نے آخرت کو پسند کیا۔‘‘ راوی بیان کرتے ہیں صرف ابوبکر ؓ ہی اس بات کو سمجھ سکے،ان کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے اور آپ زارو قطار رونے لگے،پھر عرض کیا: اللہ کے رسول! نہیں،بلکہ ہم آپ پر اپنے والدین،اپنی جانیں اور اپنے اموال قربان کر دیں گے،راوی بیان کرتے ہیں،پھر آپ منبر سے نیچے تشریف لائے،پھر وفات تک دوبارہ منبر پر جلوہ افروز نہیں ہوئے۔اسنادہ حسن،رواہ الدارمی۔