Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 6004 (مشکوۃ المصابیح)

[6004] رواہ البخاري (4513)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

وَعَن نَافِع عَن ابْنَ عُمَرَ أَتَاہُ رَجُلَانِ فِي فِتْنَةِ ابْنِ الزُّبَيْرِ فَقَالَا: إِنَّ النَّاسَ صَنَعُوا مَا تَرَی وَأَنْتَ ابْنُ عُمَرَ وَصَاحِبُ رَسُولَ اللہِ ﷺ فَمَا يَمْنَعُكَ أَنْ تَخْرُجَ؟ فَقَالَ: يَمْنعنِي أنَّ اللہَ حرم دَمَ أَخِي الْمُسْلِمِ. قَالَا: أَلَمْ يَقُلِ اللہُ: [وقاتلوہم حَتَّی لَا تكونَ فتْنَة] فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: قَدْ قَاتَلْنَا حَتَّی لَمْ تَكُنْ فِتْنَةٌ وَكَانَ الدِّينُ لِلَّہِ وَأَنْتُمْ تُرِيدُونَ أَنْ تُقَاتِلُوا حَتَّی تَكُونَ فِتْنَةٌ وَيَكُونَ الدِّينُ لغيرِ اللہِ. رَوَاہُ البُخَارِيّ

نافع ؒ سے روایت ہے کہ ابن زبیر ؓ کے فتنے سے پہلے دو آدمی ابن عمر ؓ کے پاس آئے اور انہوں نے کہا: لوگوں نے جو کچھ کیا آپ اسے دیکھ رہے ہیں اور آپ عمر ؓ کے بیٹے اور رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے صحابی ہیں،آپ کو نکلنے سے کون سی چیز مانع ہے؟ انہوں نے فرمایا: میرے لیے یہ چیز مانع تھی کہ اللہ نے مسلمان کو قتل کرنا مجھ پر حرام قرار دیا ہے،ان دونوں نے کہا: کیا اللہ تعالیٰ نے یہ نہیں فرمایا:’’ان سے قتال کرو حتیٰ کہ فتنہ ختم ہو جائے۔‘‘ ابن عمر ؓ نے فرمایا: ہم نے قتال کیا حتیٰ کہ فتنہ (شرک) ختم ہو گیا اور دین خالص اللہ کے لیے ہو گیا،اور تم چاہتے ہو کہ تم لڑو حتیٰ کہ فتنہ پیدا ہو اور دین غیر اللہ کے لیے ہو جائے۔رواہ البخاری۔