Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 6008 (مشکوۃ المصابیح)

[6008] رواہ مسلم (207/ 2531)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

وَعَن أبي بردة عَن أَبيہ قَالَ: رَفَعَ-يَعْنِي النَّبِيُّ صَلَّی اللہُ عَلَيْہِ وَسلم-رَأسہ إِلَی السَّمَاء وَكَانَ كثيرا مَا يَرْفَعُ رَأْسَہُ إِلَی السَّمَاءِ. فَقَالَ: ((النُّجُومُ أَمَنَةٌ لِلسَّمَاءِ فَإِذَا ذَہَبَتِ النُّجُومَ أَتَی السَّمَاءَ مَا توعَدُ وَأَنا أَمَنةٌ لِأَصْحَابِي فَإِذَا ذَہَبْتُ أَنَا أَتَی أَصْحَابِي مَا يُوعَدُونَ وَأَصْحَابِي أَمَنَةٌ لِأُمَّتِي فَإِذَا ذَہَبَ أَصْحَابِي أَتَی أُمتي مَا يُوعَدُون)) . رَوَاہُ مُسلم

ابوبردہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں،انہوں نے کہا،آپ یعنی نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنا سر مبارک آسمان کی طرف اٹھایا،اور آپ اکثر اپنا سر مبارک آسمان کی طرف اٹھایا کرتے تھے،آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’ستارے آسمان کی حفاظت کا باعث ہیں،جب ستارے جاتے رہیں گے تو آسمان وعدہ کے مطابق ٹوٹ پھوٹ جائے گا،اور میں اپنے صحابہ کی حفاظت کا باعث ہوں،جب میں چلا جاؤں گا تو میرے صحابہ کو ان فتنوں کا سامنا ہو گا جس کا ان سے وعدہ ہے،اور میرے صحابہ میری امت کی حفاظت کا باعث ہیں،جب میرے صحابہ جاتے رہیں گے تو میری امت میں وہ چیزیں (بدعات وغیرہ) آ جائیں گی جن کا ان سے وعدہ کیا جا رہا ہے۔‘‘ رواہ مسلم۔