Mishkaat ul Masabeeh Hadith 6018 (مشکوۃ المصابیح)
[6018] ضعیف جدًا، رواہ رزین (لم أجدہ) [و الخطیب فی الفقیہ و المتفقہ (1/ 177) و فیہ نعیم بن حماد صدوق حسن الحدیث و لکن عبد الرحیم بن زید العمي کذاب و أبوہ ضعیف، و للحدیث شواھد باطلۃ و مردودۃ]
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
وَعَن عمر بن الْخطاب قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ ﷺ يَقُولُ: سَأَلْتُ رَبِّي عَنِ اخْتِلَافِ أَصْحَابِي مِنْ بَعْدِي فَأَوْحَی إِلَيَّ: يَا مُحَمَّدُ إِنَّ أَصْحَابَكَ عِنْدِي بِمَنْزِلَةِ النُّجُومِ فِي السَّمَاءِ بَعْضُہَا أَقْوَی مِنْ بَعْضٍ وَلِكُلٍّ نُورٌ فَمَنْ أَخَذَ بِشَيْءٍ مِمَّا ہُمْ عَلَيْہِ مِنِ اخْتِلَافِہِمْ فَہُوَ عِنْدِي عَلَی ہُدًی قَالَ: وَقَالَ رَسُولُ اللہِ ﷺ: ((أَصْحَابِي كَالنُّجُومِ فَبِأَيِّہِمُ اقْتَدَيْتُمْ اہْتَدَيْتُمْ)) . رَوَاہُ رزين
عمر بن خطاب ؓ بیان کرتے ہیں،میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: میں نے اپنے رب سے۔اپنے بعد اپنے صحابہ کے اختلاف کے متعلق دریافت کیا تو اس نے میری طرف وحی فرمائی:’’محمد! آپ کے صحابہ میرے نزدیک آسمان کے ستاروں کی مانند ہیں،ان میں سے بعض،بعض سے زیادہ قوی ہیں،اور ہر ایک کی روشنی ہے،اور جس شخص نے باوجود ان کے اختلاف کے جن پر وہ ہیں،عمل کیا تو وہ میرے نزدیک ہدایت پر ہے۔‘‘ راوی بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’میرے صحابہ ستاروں کی مانند ہیں،تم ان میں سے جس کی بھی اقتدا کرو گے ہدایت پا جاؤ گے۔‘‘ ضعیف جذا،رواہ رزین۔