Mishkaat ul Masabeeh Hadith 6019 (مشکوۃ المصابیح)
[6019] متفق علیہ، رواہ البخاري (3904 و الروایۃ الثانیۃ: 3654) و مسلم (2/ 2382)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: ((إِنَّ مِنْ أَمَنِّ النَّاسِ عَلَيَّ فِي صُحْبَتِہِ وَمَالِہِ أَبُو بَكْرٍ-وَعِنْدَ الْبُخَارِيِّ أَبَا بَكْرٍ-وَلَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا خَلِيلًا لَاتَّخَذْتُ أَبَا بَكْرٍ خَلِيلًا وَلَكِنْ أُخُوَّةُ الْإِسْلَامِ وَمَوَدَّتُہُ لَا تُبْقَيَنَّ فِي الْمَسْجِدِ خَوْخَةٌ إِلَّا خَوْخَةَ أَبِي بَكْرٍ)) . وَفِي رِوَايَةٍ: ((لَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا خَلِيلًا غَيْرَ رَبِّي لَاتَّخَذْتُ أَبَا بَكْرٍ خَلِيلًا)) . مُتَّفَقٌ عَلَيْہِ
ابوسعید خدری ؓ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں،آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’وقت اور مال صرف کرنے کے لحاظ سے ابوبکر کا مجھ پر سب سے زیادہ احسان ہے۔‘‘ اور صحیح بخاری میں لفظ ’’ابابکر‘‘ ہے۔‘‘ اور اگر میں کسی کو خلیل (جگری دوست) بناتا تو میں لازماً ابوبکر کو خلیل بناتا،لیکن اخوتِ اسلامی اور اس کی مودت و محبت کافی ہے،مسجد میں کھلنے والے تمام دروازے بند کر دیے جائیں البتہ ابوبکر کا دروازہ رہنے دو۔‘‘ ایک دوسری روایت میں ہے:’’اگر میں اپنے رب کے سوا کسی اور کو دوست بناتا تو میں ابوبکر کو دوست بناتا۔‘‘ متفق علیہ۔