Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 6023 (مشکوۃ المصابیح)

[6023] متفق علیہ، رواہ البخاري (4358) و مسلم (8/ 2384)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

وَعَنْ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ بَعَثَہُ عَلَی جَيْشِ ذَاتِ السَّلَاسِلِ قَالَ: فَأَتَيْتُہُ فَقُلْتُ: أَيُّ النَّاسِ أَحَبُّ إِلَيْكَ؟ قَالَ: ((عَائِشَةُ)) . قُلْتُ: مِنِ الرِّجَالِ؟ قَالَ: ((أَبُوہَا)) . قُلْتُ: ثُمَّ مَنْ؟ قَالَ: ((عُمَرُ)) . فَعَدَّ رِجَالًا فَسَكَتُّ مَخَافَةَ أَنْ يَجْعَلَنِي فِي آخِرہم. مُتَّفق عَلَيْہِ

عمرو بن عاص ؓ سے روایت ہے کہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے غزوۂ ذات السلاسل میں ایک لشکر کا امیر بنا کر بھیجا،وہ بیان کرتے ہیں،میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا،آپ کو سب سے زیادہ محبت کس سے ہے؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’عائشہ سے۔‘‘ میں نے عرض کیا: مردوں میں سے؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’اس کے والد (ابوبکر ؓ) سے۔‘‘ میں نے عرض کیا: پھر کس سے؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’عمر سے۔‘‘ آپ نے کئی آدمی گنے،(کہ اس کے بعد فلاں،پھر فلاں ....) پھر میں اس اندیشے کے پیش نظر کہ آپ مجھے ان میں سے سب سے آخر میں نہ لے جائیں،خاموش ہو گیا۔متفق علیہ۔