Mishkaat ul Masabeeh Hadith 6030 (مشکوۃ المصابیح)
[6030] إسنادہ حسن، رواہ الترمذي (3675 و قال: حسن صحیح) و أبو داود (1678)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
وَعَن عُمَرَ قَالَ: أَمَرَنَا رَسُولُ اللہِ ﷺ أَنْ نَتَصَدَّقَ وَوَافَقَ ذَلِكَ عِنْدِي مَالًا فَقُلْتُ: الْيَوْمَ أَسْبِقُ أَبَا بَكْرٍ إِنْ سَبَقْتُہُ يَوْمًا. قَالَ: فَجِئْتُ بِنِصْفِ مَالِي. فَقَالَ رَسُولُ اللہِ ﷺ: ((مَا أَبْقَيْتَ لِأَہْلِكَ؟)) فَقُلْتُ: مِثْلَہُ. وَأَتَی أَبُو بَكْرٍ بِكُلِّ مَا عِنْدَہُ. فَقَالَ: ((يَا أَبَا بَكْرٍ؟ مَا أَبْقَيْتَ لِأَہْلِكَ؟)) . فَقَالَ: أَبْقَيْتُ لَہُمُ اللہَ وَرَسُولَہُ. قُلْتُ: لَا أَسْبِقُہُ إِلَی شَيْءٍ أَبَدًا. رَوَاہُ التِّرْمِذِيّ وَأَبُو دَاوُد
عمر ؓ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں صدقہ کرنے کا حکم فرمایا،اس وقت میرے پاس مال بھی تھا،میں نے (دل میں) کہا: اگر ہو سکا تو میں آج ابوبکر ؓ پر سبقت لے جاؤں گا،وہ بیان کرتے ہیں،میں اپنا نصف مال لے کر حاضر ہوا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’اپنے گھر والوں کے لیے کیا چھوڑ کر آئے ہو؟‘‘ میں نے عرض کیا: اتنا ہی (یعنی نصف) ابوبکر ؓ اپنا سارا اثاثہ لے کر حاضر ہو گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’ابوبکر! اپنے گھر والوں کے لیے کیا چھوڑ کر آئے ہو؟‘‘ انہوں نے عرض کیا: ان کے لیے اللہ اور اس کے رسول (کی رضا) چھوڑ کر آیا ہوں،میں (عمر ؓ) نے کہا: میں کسی چیز میں ان سے کبھی بھی سبقت حاصل نہیں کر سکتا۔اسنادہ حسن،رواہ الترمذی و ابوداؤد۔