Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 6037 (مشکوۃ المصابیح)

[6037] متفق علیہ، رواہ البخاري (3679) و مسلم (20/ 2394)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

وَعَنْ جَابِرٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْہِ وَسلم: دخلتُ الجَنَّةَ فإِذا أَنا بالرُميضاء امْرَأَةِ أَبِي طَلْحَةَ وَسَمِعْتُ خَشَفَةً فَقُلْتُ: مَنْ ہَذَا؟ فَقَالَ: ہَذَا بِلَالٌ وَرَأَيْتُ قَصْرًا بِفِنَائِہِ جاريةٌ فَقلت: لمن ہَذَا؟ فَقَالُوا: لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فَأَرَدْتُ أَنْ أَدْخُلَہُ فَأَنْظُرَ إِليہ فذكرتُ غيرتك فَقَالَ عمر: بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي يَا رَسُولَ اللہِ أَعَلَيْكَ أغار؟ . مُتَّفق عَلَيْہِ

جابر ؓ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’(معراج کی رات) میں جنت میں داخل ہوا تو میں نے ابوطلحہ ؓ کی اہلیہ رمیصاء کو دیکھا (نیز) میں نے قدموں کی آواز سنی تو میں نے پوچھا،یہ کون ہے؟ انہوں نے بتایا: یہ بلال ہیں،میں نے ایک محل دیکھا،اس کے صحن میں ایک لونڈی دیکھی،میں نے پوچھا:’’یہ (محل) کس کے لیے ہے؟‘‘ انہوں نے بتایا،عمر بن خطاب ؓ کے لیے ہے،میں نے اس کے اندر داخل ہونے کا ارادہ کیا تا کہ میں اسے دیکھ سکوں،لیکن مجھے تمہاری غیرت یاد آ گئی۔‘‘ عمر ؓ نے عرض کیا،اللہ کے رسول! میرے والدین آپ پر قربان ہوں،کیا میں آپ سے غیرت کروں گا۔متفق علیہ۔