Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 6049 (مشکوۃ المصابیح)

[6049] إسنادہ حسن، رواہ الترمذي (3691)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

وَعَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللہِ ﷺ جَالِسًا فَسَمِعْنَا لَغَطًا وَصَوْتَ صِبْيَانٍ. فَقَامَ رَسُولُ اللہِ ﷺ فَإِذَا حَبَشِيَّةٌ تَزْفِنُ وَالصِّبْيَانُ حَوْلَہَا فَقَالَ: ((يَا عَائِشَةُ تَعَالَيْ فَانْظُرِي)) فَجِئْتُ فَوَضَعْتُ لَحْيَيَّ عَلَی مَنْكِبِ رَسُولِ اللہِ ﷺ فَجَعَلْتُ أَنْظُرُ إِلَيْہَا مَا بَيْنَ الْمَنْكِبِ إِلَی رَأْسِہِ. فَقَالَ لِي: ((أَمَا شَبِعْتِ؟ أَمَا شَبِعْتِ؟)) فَجَعَلْتُ أَقُولُ: لَا لِأَنْظُرَ مَنْزِلَتِي عِنْدَہُ إِذ طلع عمر قَالَت فَارْفض النَّاس عَنْہَا. قَالَتْ فَقَالَ رَسُولُ اللہِ ﷺ: ((إِنِّي لأنظر إِلَی شَيَاطِينِ الْإِنْسِ وَالْجِنِّ قَدْ فَرُّوا مِنْ عُمَرَ)) قَالَتْ: فَرَجَعْتُ. رَوَاہُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: ہَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيب

عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں،رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تشریف فرما تھے کہ ہم نے شور اور بچوں کی آواز سنی،رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کھڑے ہوئے تو دیکھا کہ ایک حبشی خاتون رقص کر رہی تھی اور بچے اس کے اردگرد (تماشا دیکھ رہے) تھے،آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’عائشہ! آؤ اور دیکھو۔‘‘ میں آئی تو میں نے اپنے جبڑے (چہرہ) رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے کندھے پر رکھ دیئے اور میں آپ کے کندھے اور سر کے درمیان سے اسے دیکھنے لگی،آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے فرمایا:’’کیا تم سیر نہیں ہوئی،کیا تم سیر نہیں ہوئی؟‘‘ میں کہنے لگی نہیں،تا کہ میں آپ کے ہاں اپنی قدر و منزلت کا اندازہ لگا سکوں،اچانک عمر ؓ تشریف لے آئے تو سارے لوگ اس (حبشیہ) کے پاس سے تتر بتر ہو گئے،رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’میں نے شیاطین جن و انس کو دیکھا کہ وہ عمر کی وجہ سے بھاگ رہے ہیں۔‘‘ عائشہ ؓ نے فرمایا: میں واپس آ گئی۔ترمذی،اور فرمایا: یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔اسنادہ حسن،رواہ الترمذی۔