Mishkaat ul Masabeeh Hadith 6056 (مشکوۃ المصابیح)
[6056] متفق علیہ، رواہ البخاري (3471) و مسلم (13/ 2388)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
عَنْ أَبِي ہُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللہِ ﷺ قَالَ: بَينا رجل يَسُوق بقرة إِذْ أعيي فَرَكِبَہَا فَقَالَتْ: إِنَّا لَمْ نُخْلَقْ لِہَذَا إِنَّمَا خُلِقْنَا لِحِرَاثَةِ الْأَرْضِ. فَقَالَ النَّاسُ: سُبْحَانَ اللہِ بَقَرَةٌ تَكَلَّمُ . فَقَالَ رَسُولُ اللہِ ﷺ: ((فَإِنِّي أومن بِہَذَا أَنَا وَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ)) . وَمَا ہُمَا ثَمَّ وَقَالَ: بَيْنَمَا رَجُلٌ فِي غَنَمٍ لَہُ إِذْ عدا الذِّئْب فَذہب عَلَی شَاةٍ مِنْہَا فَأَخَذَہَا فَأَدْرَكَہَا صَاحِبُہَا فَاسْتَنْقَذَہَا فَقَالَ لَہُ الذِّئْبُ: فَمَنْ لَہَا يَوْمَ السَّبْعِ يَوْمَ لَا رَاعِيَ لَہَا غَيْرِي؟ فَقَالَ النَّاسُ: سُبْحَانَ اللہ ذِئْب يتَكَلَّم؟ . قَالَ: أُومِنُ بِہِ أَنَا وَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ وَمَا ہما ثمَّ. مُتَّفق عَلَيْہِ
ابوہریرہ ؓ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں،آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’اس اثنا میں کہ ایک آدمی گائے ہانک رہا تھا،جب وہ تھک جاتا تو وہ اس پر سوار ہو جاتا،اس نے کہا: ہمیں اس لیے نہیں پیدا کیا گیا،ہمیں تو کھیت جوتنے کے لیے پیدا کیا گیا ہے،لوگوں نے کہا: سبحان اللہ: گائے کلام کرتی ہے۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’میں اس پر ایمان رکھتا ہوں ابوبکر اور عمر ؓ بھی اس پر ایمان رکھتے ہیں۔‘‘ اور وہ دونوں اس وقت وہاں موجود نہیں تھے،اور فرمایا:’’ایک آدمی بکریاں چرا رہا تھا کہ بھیڑیے نے ایک بکری پر حملہ کیا اور اسے پکڑ لیا،اس کے مالک نے اسے جا لیا اور اسے چھڑا لیا،بھیڑیے نے اسے کہا: جس دن درندے ہی درندے رہ جائیں گے اور اس دن میرے سوا بکریوں کو چرانے والا کون ہو گا؟ لوگوں نے کہا: سبحان اللہ! بھیڑیا کلام کرتا ہے۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’میں اس پر ایمان رکھتا ہوں اور ابوبکر و عمر ؓ اس پر ایمان رکھتے ہیں۔‘‘ اور وہ دونوں اس وقت وہاں موجود نہیں تھے۔متفق علیہ۔