Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 6057 (مشکوۃ المصابیح)

[6057] متفق علیہ، رواہ البخاري (3677) و مسلم (14/ 2389)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: إِنِّي لَوَاقِفٌ فِي قَوْمٍ فَدَعَوُا اللہَ لِعُمَرَ وَقَدْ وُضِعَ عَلَی سَرِيرِہِ إِذَا رَجُلٌ مِنْ خَلَفِي قد وضع مِرْفَقُہُ عَلَی مَنْكِبِي يَقُولُ: يَرْحَمُكَ اللہُ إِنِّي لَأَرْجُو أَنْ يَجْعَلَكَ اللہُ مَعَ صَاحِبَيْكَ لِأَنِّي كَثِيرًا مَا كُنْتُ أَسْمَعُ رَسُولَ اللہِ ﷺ يَقُولُ: ((كُنْتُ وَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ وَفَعَلْتُ وَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ وَانْطَلَقْتُ وَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ وَدَخَلْتُ وَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ وَخَرَجْتُ وَأَبُو بكر وَعمر)) . فَالْتَفَتُّ فَإِذَا ہُوَ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللہُ عَنْہُ. مُتَّفق عَلَيْہِ

ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں،میں ان لوگوں میں کھڑا تھا جو عمر ؓ کے لیے دعائیں کر رہے تھے،اور ان کا جنازہ ان کی چار پائی پر رکھا ہوا تھا،کہ اچانک ایک آدمی نے میرے پیچھے سے اپنی کہنی میرے کندھوں پر رکھ دی،اور وہ کہہ رہے تھے: اللہ آپ ؓ پر رحم فرمائے،مجھے امید ہے کہ اللہ آپ کو آپ کے دونوں ساتھیوں کے ساتھ (دفن) کرائے گا۔کیونکہ میں اکثر رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کرتا تھا:’’میں،ابوبکر اور عمر تھے،میں،ابوبکر اور عمر نے کلام کیا،میں،ابوبکر اور عمر گئے،میں،ابوبکر اور عمر داخل ہوئے،میں،ابوبکر اور عمر باہر نکلے۔‘‘ میں نے جو مڑ کر دیکھا تو وہ علی بن ابی طالب ؓ تھے۔متفق علیہ۔