Mishkaat ul Masabeeh Hadith 6068 (مشکوۃ المصابیح)
[6068] إسنادہ موضوع، رواہ رزین (لم أجدہ) [و رواہ الخطیب في تاریخ بغداد (7/ 135) و فیہ بریہ بن محمد: کذاب، حدّث عن إسماعیل الصنعاني أحادیث باطلۃ موضوعۃ، و قال الخطیب: ’’حدیث موضوع‘‘]
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
وَعَن عَائِشَة قَالَتْ: بَيْنَا رَأْسَ رَسُولِ اللہِ ﷺ فِي حجري لَيْلَةٍ ضَاحِيَةٍ إِذْ قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللہِ ہَلْ يَكُونُ لِأَحَدٍ مِنَ الْحَسَنَاتِ عَدَدُ نُجُومِ السَّمَاءِ؟ قَالَ: ((نَعَمْ عُمَرُ)) . قُلْتُ: فَأَيْنَ حَسَنَاتُ أَبِي بَكْرٍ؟ قَالَ: ((إِنَّمَا جَمِيعُ حَسَنَاتِ عُمَرَ كَحَسَنَةٍ وَاحِدَةٍ مِنْ حَسَنَاتِ أَبِي بَكْرٍ)) رَوَاہُ رزين
عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں چاندنی رات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا سر مبارک میری گود میں تھا کہ اچانک میں نے عرض کیا،اللہ کے رسول! کیا کسی شخص کی آسمان کے ستاروں کے برابر نیکیاں ہوں گی؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’ہاں،عمر۔‘‘ میں نے عرض کیا،ابوبکر ؓ کی نیکیاں کہاں گئیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’عمر کی ساری نیکیاں،ابوبکر کی نیکیوں کے مقابلے میں ایک نیکی کی مانند ہیں۔‘‘ اسنادہ موضوع،رواہ رزین۔