Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 6082 (مشکوۃ المصابیح)

[6082] إسنادہ حسن، رواہ البیھقي في دلائل النبوۃ (6/ 393) [و أحمد (2/ 344۔ 345 ح 8522)]

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

وَعَن أبي حبيبةَ أَنَّہُ دَخَلَ الدَّارَ وَعُثْمَانُ مَحْصُورٌ فِيہَا وَأَنَّہُ سَمِعَ أَبَا ہُرَيْرَةَ يَسْتَأْذِنُ عُثْمَانَ فِي الْكَلَامِ فَأَذِنَ لَہُ فَقَامَ فَحَمِدَ اللہَ وَأَثْنَی عَلَيْہِ ثُمَّ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ ﷺ يَقُولُ: إِنَّكُمْ سَتَلْقَوْنَ بَعْدِي فِتْنَةً وَاخْتِلَافًا-أَوْ قَالَ: اخْتِلَافًا وَفِتْنَةً-فَقَالَ لَہُ قَائِلٌ مِنَ النَّاسِ: فَمَنْ لَنَا يَا رَسُولَ اللہِ؟ أَوْ مَا تَأْمُرُنَا بِہِ؟ قَالَ: ((عَلَيْكُمْ بِالْأَمِيرِ وَأَصْحَابِہِ)) وَہُوَ يُشِيرُ إِلَی عُثْمَانَ بِذَلِكَ. رَوَاہُمَا الْبَيْہَقِيّ فِي ((دَلَائِل النبوَّة))

ابو حبیبہ سے روایت ہے کہ وہ گھر میں داخل ہوئے جبکہ عثمان اس میں محصور تھے،اور انہوں نے ابوہریرہ ؓ کو سنا کہ وہ عثمان ؓ سے بات کرنے کی اجازت طلب کر رہے ہیں،انہیں اجازت مل گئی،وہ کھڑے ہوئے اللہ کی حمد و ثنا بیان کی،پھر فرمایا: میں نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:’’میرے بعد تم فتنہ اور اختلاف دیکھو گے۔‘‘ یا فرمایا:’’اختلاف اور فتنہ دیکھو گے۔‘‘ کسی نے آپ سے عرض کیا،اللہ کے رسول! ہمارے لیے کیا حکم ہے یا آپ ہمیں کیا حکم فرماتے ہیں؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’تم امیر اور اس کے ساتھیوں کو لازم پکڑو۔‘‘ اور آپ اس (امیر) کے متعلق عثمان ؓ کی طرف اشارہ فرما رہے تھے۔امام بیہقی نے دونوں احادیث دلائل النبوۃ میں روایت کی ہیں۔اسنادہ حسن،رواہ البیھقی فی دلائل النبوۃ۔