Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 6103 (مشکوۃ المصابیح)

[6103] إسنادہ ضعیف، رواہ أحمد (4/ 281 ح 18671 من حدیث البراء بن عازب رضي اللہ عنہ) ٭ فیہ علي بن زید بن جدعان: ضعیف، و رواہ أحمد (368/4، 370، 372) من طرق عن زید بن أرقم رضي اللہ عنہ بہ دون قول عمر رضي اللہ عنہ و المرفوع صحیح .

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

وَعَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ وَزَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ أَنَّ رَسُولَ اللہِ ﷺ لَمَّا نَزَلَ بِغَدِيرِ خُمٍّ أَخَذَ بِيَدِ عَلِيٍّ فَقَالَ: ((أَلَسْتُمْ تَعْلَمُونَ أَنِّي أَوْلَی بِالْمُؤْمِنِينَ مِنْ أَنْفُسِہِمْ؟)) قَالُوا: بَلَی قَالَ: ((أَلَسْتُمْ تَعْلَمُونَ أَنِّي أَوْلَی بِكُلِّ مُؤْمِنٍ مِنْ نَفْسِہِ؟)) قَالُوا: بَلَی قَالَ: ((اللہُمَّ مَنْ كُنْتُ مَوْلَاہُ فَعَلِيٌّ مَوْلَاہُ اللہُمَّ وَالِ مَنْ وَالَاہُ وَعَادِ مَنْ عَادَاہُ)) . فَلَقِيَہُ عُمَرُ بَعْدَ ذَلِكَ فَقَالَ لَہُ: ہَنِيئًا يَا ابْنَ أَبِي طَالِبٍ أَصْبَحْتَ وَأَمْسَيْتَ مَوْلَی كلَّ مُؤمن ومؤمنة. رَوَاہُ أَحْمد

براء بن عازب اور زید بن ارقم ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جب غدیر خم پر پڑاؤ ڈالا تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے علی ؓ کا ہاتھ پکڑ کر فرمایا:’’کیا تم نہیں جانتے کہ میرا مومنوں پر ان کی جانوں سے بھی زیادہ حق ہے؟‘‘ انہوں نے کہا: کیوں نہیں! ضرور ہے،پھر فرمایا:’’کیا تم نہیں جانتے کہ میرا ہر مومن پر اس کی جان سے بھی زیادہ حق ہے؟‘‘ انہوں نے عرض کیا،کیوں نہیں! ضرور ہے،پھر آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’اے اللہ! میں جس شخص کا دوست ہوں علی اس کے دوست ہیں،اے اللہ! جو شخص اس کو دوست بنائے تو اسے دوست بنا،اور جو شخص اس سے دشمنی رکھے تو انہیں دشمن بنا۔‘‘ اس کے بعد عمر ؓ علی سے ملے تو انہوں نے علی ؓ سے کہا: ابن ابی طالب! آپ کو مبارک ہو آپ صبح و شام (ہر وقت) ہر مومن اور ہر مومنہ کے دوست بن گئے۔اسنادہ ضعیف،رواہ احمد۔