Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 6166 (مشکوۃ المصابیح)

[6166] إسنادہ ضعیف، رواہ الترمذي (3771) ٭ سلمی: لا تعرف و حدیث أحمد (1/ 283) عن ابن عباس قال: ’’رأیت رسول اللہ ﷺ فی النوم نصف النار أشعث أغبر و بیدہ قارورۃ فیھا دم، قلت: یا رسول اللہ ما ھذا؟ قال:ھذا دم الحسین و أصحابہ، لم أزل الیوم ألتقطہ‘‘ سندہ حسن، وھو یغني عن ھذا الحدیث الضعیف، و في صحیح الحدیث شغل عن سقیمہ .

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

وَعَنْ سَلْمَی قَالَتْ: دَخَلْتُ عَلَی أُمِّ سَلَمَةَ وَہِي تبْكي فَقلت: مَا بيكيك؟ قَالَتْ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللہِ ﷺ-تَعْنِي فِي الْمَنَامِ-وَعَلَی رَأْسِہِ وَلِحْيَتِہِ التُّرَابُ فَقُلْتُ: مَا لَكَ يَا رَسُولَ اللہِ؟ قَالَ: ((شَہِدْتُ قَتْلَ الْحُسَيْنِ آنِفًا)) رَوَاہُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: ہَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ

سلمی بیان کرتی ہیں کہ میں ام سلمہ ؓ کے پاس گئی تو وہ رو رہی تھیں،میں نے کہا: آپ کیوں رو رہی ہیں؟ انہوں نے فرمایا: میں نے خواب میں رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دیکھا تو آپ کے سر مبارک اور داڑھی پر مٹی تھی۔میں نے عرض کیا،اللہ کے رسول! آپ کا کیا حال ہے؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’میں ابھی ابھی حسین کی شہادت کے واقعہ میں حاضر ہوا تھا۔‘‘ ترمذی،اور فرمایا: یہ حدیث غریب ہے۔اسنادہ ضعیف،رواہ الترمذی۔