Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 6179 (مشکوۃ المصابیح)

[6179] رواہ البخاري (3748) و الترمذي (3778)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

وَعَن أنس قَالَ: أَتَی عُبَيْدُ اللہِ بْنُ زِيَادٍ بِرَأْسِ الْحُسَيْنِ فَجُعِلَ فِي طَسْتٍ فَجَعَلَ يَنْكُتُ وَقَالَ فِي حُسْنِہِ شَيْئًا قَالَ أَنَسٌ: فَقُلْتُ: وَاللہِ إِنَّہُ كَانَ أَشْبَہَہُمْ بِرَسُولِ اللہِ ﷺ وَكَانَ مَخْضُوبًا بِالْوَسِمَةِ. رَوَاہُ الْبُخَارِيُّ وَفِي رِوَايَةِ التِّرْمِذِيِّ قَالَ: كُنْتُ عِنْدَ ابْنِ زِيَادٍ فَجِيءَ بِرَأْسِ الْحُسَيْنِ فَجَعَلَ يَضْرِبُ بِقَضِيبٍ فِي أَنْفِہِ وَيَقُولُ: مَا رَأَيْتُ مِثْلَ ہَذَا حسنا. فَقلت: أما إِنَّہُ كَانَ أَشْبَہَہُمْ بِرَسُولِ اللہِ ﷺ. وَقَالَ: ہَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ حَسَنٌ غَرِيب

انس ؓ بیان کرتے ہیں،حسین ؓ کے سر کو عبیداللہ بن زیاد کے پاس لایا گیا تو اسے ایک طشت میں رکھ دیا گیا،وہ (چھڑی کے ساتھ) مارنے لگا اور اس نے ان کے حسن کے بارے میں کچھ کہا،انس ؓ بیان کرتے ہیں،میں نے کہا: اللہ کی قسم! وہ سب سے زیادہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے مشابہ تھے،اور اس وقت ان کے سر مبارک پر وسمہ لگا ہوا تھا۔ ترمذی کی روایت میں ہے،انہوں نے کہا: میں ابن زیاد کے پاس تھا کہ حسین ؓ کا سر لایا گیا،تو وہ آپ کی ناک پر چھڑی مارنے لگا،اور کہنے لگا: میں نے ایسا حسن نہیں دیکھا،میں نے کہا: سن لے! یہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ سب سے زیادہ مشابہت رکھتے تھے۔انہوں نے فرمایا: یہ حدیث صحیح حسن غریب ہے۔رواہ البخاری و الترمذی۔