Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 6205 (مشکوۃ المصابیح)

[6205] متفق علیہ، رواہ البخاري (3898) و مسلم (44/ 940)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

وَعَن خبّاب بن الأرتِّ قَالَ: ہَاجَرْنَا مَعَ رَسُولِ اللہِ ﷺ نَبْتَغِي وَجْہَ اللہِ تَعَالَی فَوَقَعَ أَجْرُنَا عَلَی اللہِ فَمِنَّا مَنْ مَضَی لَمْ يَأْكُلْ مَنْ أَجْرِہِ شَيْئًا مِنْہُمْ: مُصْعَبُ بْنُ عُمَيْرٍ قُتِلَ يَوْمَ أُحُدٍ فَلَمْ يُوجَدْ لَہُ مَا يُكَفَّنُ فِيہِ إِلَّا نَمِرَةٌ فَكُنَّا إِذَا غطينا بہَا رَأْسَہُ خَرَجَتْ رِجْلَاہُ وَإِذَا غَطَّيْنَا رِجْلَيْہِ خَرَجَ رَأْسُہُ فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ: ((غطوا بہَا رَأسہ وَاجْعَلُوا علی رجلَيْہِ الْإِذْخِرِ)) . وَمِنَّا مَنْ أَيْنَعَتْ لَہُ ثَمَرَتُہُ فَہُوَ يہدبہا. مُتَّفق عَلَيْہِ

خباب بن ارت ؓ بیان کرتے ہیں،ہم نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ ہجرت کی،ہم اللہ کی رضا مندی چاہتے تھے،چنانچہ ہمارا اجر اللہ کے ہاں ثابت ہو گیا،ہم میں سے کچھ (جلد) وفات پا گئے اور انہوں نے اپنے (دنیوی) اجر (مال غنیمت وغیرہ) سے کچھ نہ پایا،مصعب بن عمیر ؓ بھی انہی میں سے ہیں،وہ غزوۂ احد میں شہید ہو گئے تھے،انہیں کفن دینے کے لیے صرف ایک دھاری دار چادر میسر آئی،جب ہم ان کا سر ڈھانپتے تو ان کے دونوں پاؤں ننگے ہو جاتے اور جب ہم ان کے دونوں پاؤں ڈھانپتے تو ان کا سر ننگا ہو جاتا،نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’اس سے ان کا سر ڈھانپ دو اور ان کے پاؤں پر گھاس ڈال دو۔‘‘ اور ہم میں سے وہ بھی ہیں کہ ان کے لیے پھل پک چکے ہیں اور وہ انہیں چن رہے ہیں۔(قتوحات کے بعد دنیوی فوائد بھی حاصل کر رہے ہیں) متفق علیہ۔