Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 6211 (مشکوۃ المصابیح)

[6211] رواہ مسلم (188، 187 / 219)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

عَن أَنَسٍ قَالَ: كَانَ ثَابِتُ بْنُ قَيْسِ بْنِ شماس خطيب الْأَنْصَار فَلَمَّا نزلت ہَذِہ الْآيَة: [يَا أَيُّہَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَرْفَعُوا أَصْوَاتَكُمْ فَوق صَوت النَّبِي] إِلَی آخِرِ الْآيَةِ جَلَسَ ثَابِتٌ فِي بَيْتِہِ وَاحْتَبَسَ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ فَسَأَلَ النَّبِيُّ ﷺ سَعْدَ بْنَ مُعَاذٍ فَقَالَ: ((مَا شَأْنُ ثَابِتٍ أَيَشْتَكِي؟)) فَأَتَاہُ سَعْدٌ فَذَكَرَ لَہُ قَوْلُ رَسُولِ اللہِ ﷺ فَقَالَ ثَابِتٌ: أُنْزِلَتْ ہَذِہِ الْآيَةُ وَلَقَدْ عَلِمْتُمْ أَنِّي مِنْ أَرْفَعِكُمْ صَوْتًا عَلَی رَسُولِ اللہِ ﷺ فَأَنَا مِنْ أَہْلِ النَّارِ فَذَكَرَ ذَلِكَ سَعْدٌ لِلنَّبِيِّ ﷺ. فَقَالَ رَسُولُ اللہِ ﷺ: ((بَلْ ہُوَ من أہل الْجنَّة)) . رَوَاہُ مُسلم

انس ؓ بیان کرتے ہیں،ثابت بن قیس بن شماس ؓ انصار کے خطیب تھے،چنانچہ جب یہ آیت:’’اے ایمان والو! اپنی آوازوں کو نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی آواز سے بلند نہ کرو۔‘‘ نازل ہوئی تو ثابت ؓ اپنے گھر میں بیٹھ گئے اور نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں آنا بند کر دیا۔چنانچہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سعد بن معاذ ؓ سے فرمایا:’’ثابت ؓ کا کیا معاملہ ہے کیا وہ بیمار ہے؟‘‘ سعد ؓ ان کے پاس آئے اور رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جو کہا تھا اس کے متعلق انہیں بتایا تو ثابت ؓ نے فرمایا: یہ آیت نازل ہوئی اور تم جانتے ہو کہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے میری آواز تم سب سے زیادہ بلند ہوتی ہے،لہذا میں (اس آیت کے مطابق) جہنمیوں میں سے ہوں،سعد ؓ نے نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے ذکر کیا تو رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’نہیں (ایسے نہیں) بلکہ وہ تو اہل جنت میں سے ہے۔‘‘ رواہ مسلم۔