Mishkaat ul Masabeeh Hadith 6256 (مشکوۃ المصابیح)
[6256] إسنادہ حسن، رواہ أحمد (4/ 89 ح 16938)[والحاکم (3/ 390۔ 391) و صححہ و للسند علۃ ذکرھا الذھبي و لکنھا غیر قادحۃ]
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
وَعَنْ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ قَالَ: كَانَ بَيْنِي وَبَيْنَ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ كَلَامٌ فَأَغْلَظْتُ لَہُ فِي الْقَوْلِ فَانْطَلَقَ عَمَّارٌ يَشْكُونِي إِلَی رَسُولِ اللہِ ﷺ فَجَاءَ خَالِدٌ وَہُوَ يشكوہ إِلَی النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: فَجَعَلَ يُغْلِظُ لَہُ وَلَا يَزِيدُہُ إِلَّا غِلْظَةً وَالنَّبِيُّ ﷺ سَاكِتٌ لَا يَتَكَلَّمُ فَبَكَی عَمَّارٌ وَقَالَ: يَا رَسُولَ اللہِ أَلَا تَرَاہُ؟ فَرَفَعَ النَّبِيُّ ﷺ رَأَسَہُ وَقَالَ: ((مَنْ عَادَی عَمَّارًا عَادَاہُ اللہُ وَمَنْ أَبْغَضَ عَمَّارًا أَبْغَضَہُ اللہُ)) . قَالَ خَالِدٌ: فَخَرَجْتُ فَمَا كَانَ شَيْءٌ أَحَبَّ إِلَيَّ من رضی عمار فَلَقِيتہ بِمَا رَضِي فَرضِي
خالد بن ولید ؓ بیان کرتے ہیں،میرے اور عمار بن یاسر ؓ کے درمیان کسی معاملہ میں مکالمہ ہو گیا تو میں نے ان سے سخت لہجے میں بات کی تو عمار ؓ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے میری شکایت لگانے چلے گئے،خالد ؓ آئے تو عمار ؓ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے خالد ؓ کی شکایت کر رہے تھے،راوی بیان کرتے ہیں،خالد ؓ ان سے سخت لہجے میں بات کرنے لگے اور اس سختی میں اضافہ ہوتا چلا گیا جبکہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خاموش ہیں کوئی بات نہیں کر رہے،(اس پر) عمار ؓ رو پڑے اور عرض کیا،اللہ کے رسول! آپ انہیں دیکھ نہیں رہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا سر مبارک اٹھا کر فرمایا:’’جس نے عمار سے عداوت رکھی اللہ اس سے عداوت رکھے گا اور جو شخص عمار سے بغض رکھے گا تو اللہ اس سے بغض رکھے گا۔‘‘ خالد ؓ بیان کرتے ہیں میں وہاں سے نکلا تو عمار ؓ کی رضا مندی کے سوا مجھے کوئی چیز زیادہ محبوب نہیں تھی۔میں نے انہیں راضی کرنے کی کوشش کی حتیٰ کہ وہ راضی ہو گئے۔اسنادہ حسن،رواہ احمد۔