Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 6266 (مشکوۃ المصابیح)

[6266] رواہ مسلم (223 / 2542)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

عَن عمر بن الْخطاب أَنَّ رَسُولَ اللہِ ﷺ قَالَ: إِنَّ رَجُلًا يَأْتِيكُمْ مِنَ الْيَمَنِ يُقَالُ لَہُ: أُوَيْسٌ لَا يَدَعُ بِالْيَمَنِ غَيْرَ أُمٍّ لَہُ قَدْ كَانَ بِہِ بَيَاضٌ فَدَعَا اللہَ فَأَذْہَبَہُ إِلَّا مَوْضِعَ الدِّينَارِ أَوِ الدِّرْہَمِ فَمَنْ لَقِيَہُ مِنْكُمْ فَلْيَسْتَغْفِرْ لَكُمْ وَفِي رِوَايَةٍ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْہِ وَسلم يَقُولُ: إِنَّ خَيْرَ التَّابِعِينَ رَجُلٌ يُقَالُ لَہُ: أُويس وَلہ والدةٌ وَكَانَ بِہِ بَيَاض فَمُرُوہُ فليستغفر لكم . رَوَاہُ مُسلم

عمر بن خطاب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’یمن سے اویس نامی شخص تمہارے پاس آئے گا،وہ یمن میں صرف اپنی والدہ کو چھوڑ آئے گا،اسے برص تھا،اس نے اللہ سے دعا کی تو اس نے دینار یا درہم کے برابر جگہ کے علاوہ اس مرض کو ختم کر دیا،جو شخص اس سے ملاقات کرے تو وہ تمہارے لیے اس سے دعائے مغفرت کی درخواست کرے۔‘‘ ایک دوسری روایت میں ہے،فرمایا: میں نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:’’تابعین میں سے سب سے بہتر شخص اویس ہے،اس کی والدہ ہے،اسے برص کا مرض تھا،تم اس سے درخواست کرنا کہ وہ تمہارے لیے دعائے مغفرت کرے۔‘‘ رواہ مسلم۔